نوازشریف کو سزا-جیل بھیجنے پر چینی سرمایہ کاروں کے تحفظات
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم نواز شریف کو سزا اور جیل بھیجنا چینی سرمایہ کاروں کو بھی پسند نہیں آیا۔ سوشل میڈیا پر چینی سرمایہ کاروں کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں ایک چینی سرمایہ کار نے پاکستان کے موجودہ سیاسی حالات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت تین چیلنجز کا سامنا ہے ۔پہلا چیلنج میڈیا ہے۔ یا تو آپ کو مل کرمیڈیا کر تبدیل کرنا ہو گا یا پھر میڈیا کو ہی خود میں تبدیلی لانا ہو گی۔ دوسرا بڑا چیلنج سیاسی لیڈر شپ کا تسلسل ہے۔ گذشتہ 30 برس میں یہاں ہر 5 سال کے بعد انتخابات ہوئے لیکن کسی بھی وزیر اعظم نے اپنی 5 سالہ مدت پوری نہیں کی۔ یہ سب پاکستان کے سرمایہ کاروں اور خود ملک کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔ کیونکہ آج آپ کو کوئی لیڈر ہوتا ہے اور کل پھر سے آپ کا لیڈر تبدیل ہو جاتا ہے۔ ایسے حالات میں ہمارے مفاد کا تحفظ نا ممکن ہے۔ اس حوالے سے میرے کئی دوستوں نے بھی لیڈر شپ کی تبدیلی کی وجہ سے پیش آنے والے رسک پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ان کا کہنا تھا کہ آپ کو اپنی لیڈر شپ کا تسلسل بنانا ہو گا، اور میں سمجھتا ہوں کہ آپ ایسا کر سکتے ہیں۔ تیسرا بڑا چیلنج کیسز کے فیصلوں میں تاخیر ہے کہ سرمایہ کار بھی چلے جاتے ہیں کیونکہ کیسز کا فیصلہ ہونے میں زندگی لگ جاتی ہے۔ پاکستان کے مقابلے میں چین میں عدلیہ کا نظام یکسر مختلف ہے۔ جب ہم پاکستان آتے ہیں تو ایک چینی شہری کو یہاں کے نظام عدل کو سمجھنے کے لیے کافی عرصہ درکار ہوتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایک لمحے میں ہمارا کنٹریکٹ ہوتا ہے اور اگلے ہی لمحے میں وہ کیس عدلیہ کے پاس چلا جاتا ہے جس کا فیصلہ آنے میں اتنی تاخیر ہوتی ہے کہ سرمایہ کار خود ہی پیچھے ہٹ جاتا ہے۔سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی اس ویڈیو کو دیکھ کر لگتا ہے کہ یہ پاک چائنہ اقتصادی راہداری کے حوالے سے منعقد کی جانے والی ایک تقریب کی ویڈیو ہے جس میں چینی سرمایہ کار نے پاکستان اور یہاں کے نظام سے متعلق اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ سوشل میڈیا پر چینی سرمایہ کار کی ویڈیو نے ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔