کراچی (امت نیوز/مانیٹرنگ ڈیسک) معاشی بحران کے خاتمے کیلئے تحریک انصاف کی نئی حکومت6ہفتے کے اندرغیرملکی قرضہ لینے کے فیصلے پرمجبور ہو گئی، جبکہ ایف بی آر نے کہا ہے کہ سوئٹزر لینڈنے اپنے بینکوں میں موجود پاکستانیوں کے غیرقانونی 200 ارب ڈالر واپس کرنے کی پیشکش نہیں کی۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور متوقع وزیر خزانہ اسد عمر نے کہاہے کہ پاکستان کو معاشی بحران سے نکلنے کیلئے 12ارب ڈالر کی ضرورت ہے اور اس بات کا فیصلہ آئندہ 6 ہفتے کے اندر اندر کرنا ہوگا کہ قرض کابندوبست کیسے کیا جائے۔ بلومبرگ کو انٹرویو میں اسد عمر نے کہا کہ پاکستان آئی ایم ایف اور دوست ممالک سے رجوع کر سکتا ہے جبکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لئے بانڈز جاری کئے جاسکتے ہیں۔آئی ایم ایف کا قرضہ مشروط کرنے کے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے بیان پر اسد عمر نے کہا امریکہ پاکستان کی فکر چھوڑے اور اپنے چینی قرضوں کی ادائیگی پر توجہ دے ۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبوں کو شفاف بنایا جائے گا اور چین سے کئے گئے تمام معاہدے منظر عام پر لائے جائیں گے۔ اسد عمر نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت 100 روز کے اندر خسارے میں چلنے والے سرکاری اداروں کو سنگاپور کی سرمایہ کار کمپنی ٹیماسک ہولڈنگز کی طرز پرایک ویلتھ فنڈ کوسونپ دے گی۔ دریں اثنا نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کیلئے کام جاری ہے، آنے والی حکومت کو آگاہ کر دیا جائے گا۔ علاوہ ازیں ایف بی آر نے انکشاف کیا ہے کہ سوئس حکومت نے یقین دہانی نہیں کرائی کہ اسکے بینکوں میں موجود پاکستانیوں کا کالا دھن واپس کر دیا جائے گا۔ جمعرات کو ایف بی آر نے وضاحت کی کہ ان خبروں میں کوئی صداقت نہیں کہ سوئٹزر لینڈ نے سوئس بینکوں میں موجود 200 ارب ڈالر واپس کرنے کی پیشکش کی ہے۔ بیان میں کہا گیا ریکارڈ کے مطابق سوئٹزر لینڈ نے کبھی ایک ڈالر لوٹانے کی بھی بات نہیں کی۔ایف بی آر کے مطابق سوئٹزرلینڈ سے معاہدے کا غیرقانونی دولت کی واپسی سے کوئی تعلق نہیں اس کا مقصد صرف دوہرے ٹیکسوں سے گریز اوردرخواست پرمعلومات فراہم کرنا تھا۔