دہشت گردی کی مالی معاونت روکنے کیلئے نیشنل رسک اسیسمنٹ روڈ میپ تیار
اسلام آ باد ( سٹاف رپورٹر) دہشتگردی کی مالی معاونت روکنے کےلئےنیشنل ٹاسک فورس کا دسواں اجلاس نیکٹاکے ہیڈ کو ارٹر میں منعقد ہوا جس میں ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے غور کیا گیا۔قومی اہمیت کے حامل اہم اجلاس کی صدارت نیکٹا کے نیشنل کوآرڈینیٹر ڈاکٹرسلمان خان نے کی۔اجلاس میں ٹاسک فورس کے ممبران ایف آئی اے، ایف بی آر، اے این ایف،اسٹیٹ بینک آف پاکستان،ایف ایم یو، ایس ای سی پی، وزارت خزانہ، داخلہ، سی ٹی ڈی سمیت مختلف وفاقی و صوبائی حکومتوں اورمحکموں کے 27 ممبران نے شرکت کی۔اجلاس میں ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے طویل غور و خوض کیا گیا۔اجلاس میں ممبران نے اپنی تجاویز دیں اور اب تک ہونے والے عملدرآمد کے حوالے سے اظہار خیال کیا۔اجلاس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں، سٹیٹ بینک، ایس ای سی پی، کسٹمز، نیکٹا اور ایف آئی اے سمیت مختلف اداروں کی طرف سے عملدرآمد کے لئے کی جانے والی سرگرمیوں کے بارے میں آگاہ کیا گیا اور شرکاءنے اس ضمن میں اپنی تجاویز دیں۔اجلاس میں نیشنل رسک اسیسمنٹ کے لئے روڈ میپ پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔نیکٹا نے اس حوالے سے میڈیا کے بعض حصوں میں شائع ہونے والی رپورٹ پر تشویش کا اظہار کیا۔جس میں یہ تاثر دیا گیا کہ نیکٹا نیشنل رسک اسیسمنٹ کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہے۔اجلاس میں کہا گیا کہ نیکٹا اس حوالے سے سرگرمی سے اپنا کردار ادا کر رہا ہے اور اپنے دائرہ کار کے اندر رہتے ہوئے اپنی قومی ذمہ داریاں ادا کرتا رہے گا۔گزشتہ سال سے نیکٹا ایف اے ٹی ایف پر عملدرآمد کے منصوبے اور اے پی جی میوچل ایویلیوایشن کے حوالے سے تمام قومی فریقین کے ساتھ سرگرمی سے رابطے استوار کئے ہوئے ہے اور اس سلسلے میں ماہانہ بنیادوں پر اجلاسوں کا انعقاد کیا گیا ہے۔