اسلا م آباد ( محمد فیضان ) یو رپین یونین کا انتخا بی مبصرمشن قا دیا نیوں کا مشن نکلا، ا نتخا بی ووٹر لسٹوں میں قا د یا نیوں کے ا لگ ا قلیتی ووٹر لسٹوں میں اندراج پرا عتراض کر دیا ،پا کستا نی آ ئین سے لا علمی اور قا دیانیوں کی دوستی اور حمایت میں اس کو آئین اور بین الاقومی قوانین کی بھی خلاف ورزی قرار دے دیا اور پاکستان پرا لزام عائد کیا ہے کہ الگ ووٹر لسٹوں کے ذریعے پاکستان میں وسیع پیمانے پر پھیلی ہو ئی فرقہ پرستی کی صورتحا ل میں قا دیا نی ووٹرز کو بے نقا ب کر کے ان کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا گیا ہے جبکہ مشن نے حلقہ 247سے انتخاب میں حصہ لینے وا لے ا میدوار جبران نا صر کے قا دیا نیوں کے حوالے سے مو قف کی بھی تا ئید کرتے ہو ئے اس کا ذکر با قا عدہ ا پنی ابتدا ئی رپورٹ میں کر دیا ہے ۔ حیران کن با ت یہ ہے کہ انتخابی مبصر مشن نے اپنی رپورٹ کسی اور اقلیت ہندو ،سکھ یا عیسا ئیوں کا ذکر نہیں کیا جبکہ قا د یا نیوں کا اپنی رپورٹ میں دو جگہ تفصیل کے ساتھ ذکر کیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق 25 جو لا ئی کوا نتخابا ت کے صاف اور شفاف منعقد ہو نے کا مشا ہدہ کرنے کے لیے آنے والے یو رپین مبصر ین کے مشن نے اپنی رپورٹ میں قا دیا نیوں کی با قا عدہ وکالت کرتے ہو ئے پاکستان میں ان کےساتھ ہونے وا لے سلوک کو غیر منصفانہ قرار دیا ہے ۔مبصر مشن نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ ا گرچہ پاکستان میں اقلیتوں کو ا نتخابی عمل میں شا مل کرنے کے حوالے سے بہت سا رے ا قدا مات کیے گئے ہیں لیکن ان تمام کے با وجود پا کستان میں ا حمدی طبقے کی صورتحا ل میں کو ئی تبدیلی نہیں آ ئی اور وہ جو ں کی توں ہے، مبصر مشن نے ان کی ا لگ ووٹر لسٹوں پر ا عترا ض کیا ہے اورقا د یا نی دوستی میں دو قدم آگے جا کر یہ لکھا ہے کہ قا د یا نیوں کا ا لگ ووٹر لسٹوں میں اندراج نہ صرف پا کستان آ ئین کے آ رٹیکل 2 میں تمام پا کستا نیوں کو بلا رنگ ، نسل مذہب دیئے گئے مساوی حقو ق بلکہ عا لمی قا نون کی بھی خلا ف ورزی ہے۔مشن نے قا دیا نیوں کے حوالے سے یہ بھی کہا ہے کہ پاکستا ن اپنے اقلیتی شہریوں کو مسا ویا نہ ا نتخابی حقو ق دینے کےحوا لے سے ابھی تک اپنی ذمہ دا ریاں پو ری کرنے سے قا صر ہے۔