امت رپورٹ
آئندہ ماہ ایشیا کپ میں پاکستان سے ہائی ٹینشن میچز سے قبل بھارتی سورما سخت پریشانی میں مبتلا ہیں۔ بھارتی میڈیا میں یہ خبریں زیر گردش ہیں کہ بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ نے ایشیا کپ میں شرکت انگلینڈ میں جاری ٹیسٹ سیریز کے نتائج سے مشروط کر دی ہے۔ اگر بھارت کو پانچ ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا تو اس بات کے قوی امکانات ہیں کہ بھارتی بورڈ کی ایما پر کوہلی، دھونی اور روہت شرما ایشیا کپ میں شرکت سے معذرت کردیں۔ ادھر بھارتی ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی پہلے سے ہی ایشیا کپ سے راہ فرار کیلئے بہانے تراشنے لگے ہیں۔ انہوں نے مصروف شیڈول کے باعث آرام نہ ملنے کا رونا دھونا شروع کردیا ہے۔ جبکہ سہواگ نے بھی ایونٹ میں شرکت نہ کرنے کا مشورہ دے ڈالا ہے۔ دوسری جانب اے سی سی نے شیڈول میں تبدیلی کی بھارتی تجویز مسترد کر دی ہے۔ یوں اس ایونٹ میں دیگر ٹیموں کے مقابلے میں پاکستان کو ہاٹ فیورٹ کا درجہ مل گیا ہے۔
انڈیا ٹو ڈے، این ڈی ٹی وی اور ای ایس پی این انڈیا کے مطابق انگلینڈ کے ہاتھوں پہلے ٹیسٹ میچ میں بھارتی ٹیم کی شکست کے بعد بھارتی بورڈ پر ایشیا کپ کا شیڈول تبدیل کرانے کیلئے دبائو بڑھ گیا ہے۔ اس ضمن میں بھارتی پلیئرز ایسوسی ایشن کے وفد نے بی سی سی آئی حکام سے بھارتی کھلاڑیوں کے مصروف شیڈول پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ بھارتی پلیئرز ایسو سی ایشن کے وفد کے رکن بھرت ریڈی کا کہنا ہے کہ بھارتی ٹیم اس وقت انگلینڈ میں سخت کنڈیشنز میں ٹیسٹ سیریز کھیل رہی ہے۔ جس کا اختتام 16 سمتبر تک ہوگا۔ اس کے فوری دو دن بعد بھارت کو ایشیا کپ میں کوالیفائر ٹیم کا سامنا کرنا ہے۔ اس میچ کے اگلے روز بھارتی ٹیم کا مقابلہ روایتی حریف پاکستان سے ہوگا۔ سابق کرکٹر بھرت ریڈی نے بھارتی بورڈ کے حکام سے سوال کیا کہ اگر انگلینڈ میں بھارتی ٹیم کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تو اس بات کی کیا گارنٹی ہے کہ ٹیم ایشیا کپ میں اچھا پرفارم کرے گی۔ پانچ ٹیسٹ میچوں کیلئے بھارتی ٹیم میں بیشتر کھلاڑی وہ شامل ہیں، جو ون ڈے اسکواڈ کا بھی حصہ ہیں۔ بھرت ریڈی نے کہا ہے کہ بہتر ہوگا کہ بھارتی کرکٹ بورڈ ایشیا کپ میں بی کلاس کھلاڑیوں کو شامل کرے، تاکہ ورلڈکپ کی تیاری میں نیا ٹیلنٹ بھی سامنے آسکے۔ دوسری جانب ایشین کرکٹ کونسل نے ایشیا کپ 2018ء کے شیڈول سے متعلق بھارتی کرکٹ بورڈ کے اعتراضات مسترد کرتے ہوئے شیڈول میں تبدیلی سے انکار کر دیا ہے۔ ٹورنامنٹ شیڈول کے مطابق پاکستان اور بھارت 19 ستمبر کو آمنے سامنے ہوں گے۔ میڈیا میں چلنے والی خبروں کے مطابق بھارتی کرکٹ بورڈ اس شیڈول میں تبدیلی چاہتا ہے۔ کیونکہ بھارت کو ایک دن پہلے بھی میچ کھیلنا ہے۔ اس حوالے سے بورڈ کے ایک سینئر عہدیدار کا کہنا تھا کہ ایشیا کپ کا شیڈول احمقانہ ہے۔ بھارت کے میچ سے قبل پاکستان ٹیم کو دو روز آرام کا موقع دیا گیا ہے، جبکہ بھارتی ٹیم کو آرام کا کوئی دن نہیں دیا گیا۔ اس لیے شیڈول تبدیل کیا جائے۔ سابق اوپنر وریندر سہواگ نے تو بھارتی ٹیم کو ایشیا کپ میں شرکت ہی نہ کرنے کا مشورہ دے ڈالا۔ وریندر سہواگ کا کہنا ہے کہ بھارت کو اپنے سب سے مضبوط ترین حریف کا سامنا کرنا ہے۔ ٹیم میں ایسے کھلاڑی شامل نہ کئے جائیں، جو تھکاوٹ کا شکار ہوں۔ دوسری جانب اے سی سی ترجمان کا کہنا ہے کہ شیڈول کی تیاری باہمی مشاورت سے کی گئی تھی۔ اب عین موقع پر بھارت کیوں اعتراض کر رہا ہے۔ اے سی سی نے واضح کیا ہے کہ شیڈول میں کوئی تبدیلی متوقع نہیں ہے۔ ٹورنامنٹ بھارت کی میزبانی میں ہو رہا ہے اور اس کا شیڈول بھی بھارت سمیت تمام کرکٹ بورڈز سے مشاورت کے بعد طے کیا گیا تھا۔ لہٰذا کسی بھی تبدیلی کیلئے تمام کرکٹ بورڈز کا متفق ہونا بہت ضروری ہے۔ دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایشیا کپ کیلئے مضبوط ترین اسکواڈ میدان میں اتارنے کی تیاری کرلی ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان کے 15 رکنی اسکواڈ میں سرفراز احمد، امام الحق، فخر زمان، شعیب ملک، بابر اعظم، آصف علی، فہیم اشرف، شاداب خان، حسن علی، محمد عامر، جنید خان، عثمان شنواری، حارث سہیل، محمد نواز اور یاسر شاہ شامل ہو سکتے ہیں۔ ادھر کپتان سرفراز احمد نے ایشیا کپ پر نگاہیں مرکوز کر لی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کا اگلا ہدف ایشیا کپ ہے، جس کی تیاری شروع کر دی ہے۔ بھارت کیخلاف مقابلہ سخت اور سنسنی خیز ہونے کی توقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہمارا اصل ہدف ورلڈ کپ کیلئے مضبوط اسکواڈ کی تیاری ہے۔ جن پلیئرزکو چانس ملا وہ توقعات پر پورا اترتے ہوئے اچھی کارکردگی پیش کر رہے ہیں‘‘۔ جبکہ قومی اوپنر فخر زمان کا کہنا ہے کہ ایشیا کپ میں بھارت سے مقابلے کا بے چینی سے انتظار ہے۔ مقامی چینل کو ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ ایشیا کپ میں سری لنکا اور بنگلہ دیش کی ٹیم بھی مشکلات کھڑی کر سکتی ہیں۔ لیکن جس طرح کھلاڑی پرفارم کر رہے ہیں، اس سے اعتماد بڑھا ہے کہ قومی ٹیم فائنل تک ضرور رسائی حاصل کرے گی۔ واضح رہے کہ ایشیا کپ کیلئے قومی ٹیم کا اعلان 25 اگست کو کیا جائے گا۔ پانچ روزہ کنڈیشنگ کیمپ کے بعد کھلاڑی پانچ ستمبر کو ابو ظہبی روانہ ہو جائیں گے۔ ٭