مظفرآباد(خبرایجنسیاں)بھارتی آبی دہشت گردی کے باعث دریائے نیلم کے پانی میں 70 فیصد کمی سے مظفر آباد ڈویژن کے متعدد علاقوں شدید قلب آب پیدا ہوگئی، دریائے نیلم اچانک ہی نالہ لئی کی شکل اختیار کرگیا،عوامی اور سماجی حلقوں نے حکومت پاکستان سے بھارت کی جانب سے کئے گئے گھناؤنے اقدام کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بھارت نے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دریائے نیلم کا 70فیصدپانی روک کر آزادکشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد ڈویژن کے متعدد علاقوں کو پانی کی شدید قلت میں مبتلا کردیا،حکومت آزادکشمیر نے اس پرنہ کوئی آواز بلندکی ہے اور نہ کوئی احتجاج ریکارڈکرایاہے۔شہریوں کو پانی کی فراہمی میں شدید مشکلات کا سامنا ہے،برسات کے مہینے میں جہاں بارشوں کے باعث دریاکے پانی میں کافی حد تک طغیانی پڑجاتی ہے وہی دریا نالہ لئی کی شکل اختیار کرگیا۔ دریائے نیلم جو آزادکشمیر کے مختلف علاقے آٹھ مقام،نیلم سمیت دیگر علاقوں سے ہوتے ہوئے نیلم جہلم پراجیکٹ کو بھی پانی دیتا تھا وہی دریائے نیلم اچانک ہی نالہ لئی کی شکل اختیار کرگیا،دریا میں 30فیصد بھی پانی نہیں جس کے باعث مختلف علاقوں میں پینے کے پانی کی فراہمی معطل ہونے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ بھارت نے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دریائے نیلم کا پانی روک کر انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی کی ہے ، اصولاً بھارت اپنے ڈیم مکمل کرنے کے بعد 50%پانی روکنے کا اختیار رکھتا ہے مگر بھارت نے اپنی ہٹ دھرمی جاری رکھتے ہوئے 70%پانی روک کر دریائے نیلم کے آس پاس بسنے والی آبادیوں کو پانی سے محروم کردیا ہے جس پر نہ تو حکومت آزادکشمیر نے کوئی بیان دیا ہے اور نہ احتجاج کیاہے جبکہ خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ اگر بھارت نے یہ سلسلہ برقرار رکھا تو مظفرآباد میں پانی کی شدید قلت ہوجائے گی ۔عوامی حلقوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے بھارت کی اس آبی دہشت گردی کا نوٹس لیا جائے۔