دیامیر میں سیشن جج پر حملہ-دہشت گرد ماراگیا
سکردو( نمائندہ امت؍مانیٹرنگ ڈیسک) گلگت بلتستان کے علاقے دیامر ڈویژن میں دہشت گردوں نے سرکاری گاڑیوں پر حملے شروع کردیئے،سیشن جج تانگیر قاتلانہ حملے میں معجزانہ طور پر بچ گئے، دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے دوران شہید ہونے والے پولیس اہلکار کو سپردخاک کردیا گیا۔تفصیلات کے مطابق دیامر میں نامعلوم شر پسندوں کی جانب سے سکول جلانے کے بعد اب تک حالات بدستور کشیدہ ہیں اور پولیس کی جانب سے سرچ آپریشن کے سلسلے کو بھی جاری رکھا ہوا ہے اور کئی مشتبہ افراد گرفتار کرلئے گئے گزشتہ روز دہشت گردوں کے حملے میں ایک پولیس اہلکار شہید ہوگیا تھا،فورسز کی جوابی کارروائی میں ایک دہشت گرد بھی مارا گیا جب کہ2 کو گرفتار کرلیا گیا۔گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان کے مطابق ہلاک دہشتگرد کی شناخت شفیق کے نام سے ہوئی ہے، جو علاقے میں کمانڈر شفیق کے نام سے مشہور تھا۔ دہشت گردوں کے ٹھکانے سے خودکش جیکٹ، دستی بم اور بھاری اسلحہ بھی برآمد ہوا۔اتوار کے روز دہشت گردوں نے سیشن جج تانگیر کو نشانہ بنانے کی کوشش کی اور ان کی گاڑی پر حملہ کیا جس میں وہ خوش قسمتی سے بچ گئے۔ بتایا جاتا ہے کہ گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں دہشت گردوں نے سیشن جج پر حملہ کردیا۔باوثوق ذرائع کے مطابق سیشن جج گلگت ملک عنایت الرحمن پر تانگیر میں فائرنگ کی گئی تاہم خوش قسمتی سے وہ محفوظ رہے۔ سیشن جج گزشتہ رات شہید ہونے والے پولیس اہلکار عارف حسین کے نماز جنازہ میں شرکت کے لئے جارہے تھے۔جوں ہی وہ تانگیر کی حدود میں داخل ہوئے پہاڑوں پر چھپے دہشتگردوں نے دونوں طرف سے فائرنگ شروع کردی۔کئی گولیاں گاڑی پر لگیں مگر عنایت الرحمن محفوظ رہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق دہشت گردوں نے پہاڑوں پر مورچے بنا کرسرکاری گاڑیوں کو نشانہ بنانے کی حکمت عملی مرتب کرلی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دیامر کے علاقے میں وڈ کے قریب پہاڑوں پر دہشت گردوں نے پوزیشن سنبھالی ہوئی ہیں۔ذرائع کے مطابق کچھ دہشت گرد سنگل نالے میں داخل ہوگئے ہیں اور اپنے لیے محفوظ مقامات ڈھونڈ رہے ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ حکومت وقت کو چاہیئے کہ وہ کارگاہ نالہ سنگل ، روشن نالہ، گْلمتی نالہ، بتریت نالے میں پولیس کی نفری بڑھا دیں اور دہشت گردوں کو بھاگنے نہ دیں ایس پی دیامر رائے محمد انجم نے کہا کہ میں آج کی کارروائی کی وپورٹ بنا رہا ہوں بعد میں آپکو تفصیل سے آگاہ کروں گا جس کے باعث پولیس کا مؤقف اور سرکاری معلومات حاصل نہیں ہوسکیں ۔دریں اثنا وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن کی زیر صدارت امن وا مان کے حوالے سے اعلیٰ سطح اجلاس منعقد ہوا جس میں دیامر میں پیش آنے والے واقعات کامختلف پہلوؤں سے جائزہ لیا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہاکہ امن جرگہ کی جانب سے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کیساتھ تعاون خوش آئند ہے۔ علم دشمن اور سماج دشمن عناصر کو شکست دینے کیلئے تمام مکاتب فکر اور ریاستی اداروں کی باہمی تعاون سے کوششیں تیز کی جائیں گی۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہاکہ دیامر کے تمام متاثرہ سکولوں کو جلد تعمیر کئے جائیں گے۔