انتخابی کارکنوں پر حملے کے ملزمان کی گرفتاری کیلئے کوئٹہ میں احتجاج
کوئٹہ (نمائندہ خصوصی) حلقہ پی بی 34سے بی اے پی امیدوار و سابق صوبائی وزیر امان اللہ نوتیزئی نے اپنے حلقہ انتخاب دالبندین میں دہشت گردوں کے حملے اور اس میں زخمی افراد کیلئے امداد کا اعلان نہ کئے جانے کیخلاف احتجاج کیا ہے۔ قبل ازیں پریس کانفرنس سے خطاب میں ان کا کہنا تھاکہ ابھی تک بلوچستان عوامی پارٹی سے تعلق ہے، اگر انہوں نے دھکا مار کے نکال دیا تو چلا جاؤں گا، 23جولائی کو دالبندین میں میرے حلقے انتخاب میں پولنگ بوتھ پر نامعلوم دہشت گردوں نے دستی بم سے حملہ کیا ،جس سے 20سے زائد نوجوان زخمی ہوگئے اور ان کا سرکاری طور پر کوئی علاج نہیں کیا گیا نہ ہی زخمیوں کی کوئی سرکاری مدد کی گئی، نگران وزیراعلیٰ علاؤ الدین مری نے واقعہ کے بعد ایک فون نہیں کیا، مدد کرنا تو دور کی بات ہے۔ کوئٹہ پریس کلب میں اپنے حلقہ انتخاب کے قبائلی عمائدین اور بم دھماکے میں زخمی نوجوانوں کے ہمراہ کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ نے متاثرہ علاقے کا دورہ کیا اور 5زخمیوں کو 20ہزار روپے دیئے، حکومت واقعے میں زخمی افراد کی مالی مدد کرے اور ان کا کراچی کے بڑے اسپتال میں علاج کرے۔