غیر موزوں ناموں کے باعث ڈریپ سربراہ کی تعیناتی لٹک گئی

0

اسلام آباد(اویس احمد) غیر موزوں ناموں کے باعث ڈریپ سربراہ کی تعیناتی لٹک گئی نگران وفاقی حکومت نےڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان(ڈریپ) کےنئےسربراہ کی تعیناتی کی ذمہ داری آئندہ منتخب حکومت پرچھوڑتےہوئےگزشتہ 6 ماہ سےمستقل سربراہ سےمحروم ڈریپ کونئی حکومت بننے تک قائم مقام سی ای اوکی زیرنگرانی رکھنے کافیصلہ کیا ہے۔ وزارت قومی صحت ذرائع مطابق نئےسربراہ کی تعیناتی کے لیےتین ناموں پرمشتمل سمری وزیراعظم سیکرٹریٹ کوبھجوائی گئی تھی، تاہم نگران حکومت نےسمری کوالتوا میں رکھنے کا فیصلہ کرتےہوئےڈریپ سربراہ کی تعیناتی کافیصلہ آنے والی منتخب حکومت پرچھوڑدیا ہے۔ذرائع کےمطابق وزارت کی جانب سےانٹرویوز کےبعدوزیراعظم سیکرٹریٹ کونئے ڈریپ سربراہ کی تعیناتی کےلیےسمری بھجوائی تھی جس میں تین افرادکونامزدکیاگیاتھا۔یاد رہے وزارت قومی صحت نے 5مارچ 2018کو اشتہار کے ذریعے ڈریپ کے نئے سربراہ کی تعیناتی کے لیے درخواستیں طلب کی تھیں، جس کے نتیجے میں آنے والے امیدواروں کو انٹرویو کے بعد تین نام شارٹ لسٹ کیے گئے تھے۔ ذرائع کے مطابق سمری میں بھجوائے گئے ناموں میں ڈریپ کے موجودہ قائم مقام سربراہ ڈاکٹر شیخ اختر حسین، ڈریپ پنجاب کے سربراہ عاصم رئوف اور پنجاب فارمیسی کونسل کے سیکرٹری ڈاکٹر زکا الرحمان کے نام شامل تھے۔ دوسری جانب مذکورہ سمری کی قانونی مدت بھی 5اگست کو ختم ہو چکی ہےاور تکنیکی بنیادوں پریہ سمری قابل عمل نہیں رہی۔ وزارت قومی صحت ذرائع کےمطابق 5 مارچ کو اشتہار شائع ہونے کےبعدتین ماہ کے اندر نئے ڈریپ سربراہ کی تقرری لازم تھی، تاہم 5اگست تک یہ عمل مکمل نہ ہونے کے باعث قانونی طور پر یہ سمری اب ناقابل عمل ہو چکی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے ڈریپ سربراہ کی تعیناتی کے لیے امیدواروں کی شارٹ لسٹنگ کر لی گئی تھی، تاہم یکم اپریل 2018کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 2018کےعام انتخابات سےقبل تمام قومی اداروں میں بھرتیوں،تقرریوں اورتبادلوں پرپابندی عا ئد کر دی، جس کے بعدوزارت قومی صحت نےڈریپ سربراہ کی تعیناتی کا عمل بھی روک دیاتھا۔ اس حوالےسےجب وزارت قومی صحت کےترجمان سےرابطہ کیاگیاتوان کاکہناتھاکہ ڈریپ کےمستقل سی ای اوکی تعیناتی کےلیےوزارت نے اپنے حصے کا کام مکمل کر تےہوئےسمری تیارکرکےوزیراعظم سیکرٹریٹ کوارسال کردی ہے۔ اب یہ وزیراعظم ہائوس کا اختیارہےکہ نئےسی ای اوکی تعیناتی کرتےہیں، یا سمری مستردکرکےو زارت کو واپس کرتے ہیں، تاہم اب تک اس حوالے سے وزیراعظم سیکرٹریٹ سےوزارت کوکوئی جواب موصول نہیں ہوا۔دوسری جانب ذرائع کاکہنا ہےکہ وزارت قومی صحت کی جانب سےبھجوائی گئی سمری میں دیے گئے تینوں نام اس عہدےکےلیےمختلف حوالوں سے غیرموزوں ہیں۔ وزارت قومی صحت کی سمری میں پہلے نمبر پر شیخ اخترحسین کانام ہےجواس وقت ڈریپ کےقائم مقام سربراہ ہیں۔ شیخ اختر حسین کےخلاف قومی احتساب بیورو (نیب) میں کرپشن کےکئی کیسوں میں تحقیقات جاری ہیں، جبکہ ان کی بطورقائم مقام سی ای او ڈریپ تعیناتی کےخلاف اسلام آبادہائی کورٹ میں بھی ایک کیس زیرسماعت ہے،جس میں استدعا کی گئی ہےکہ ان کی تعیناتی کالعدم قراردی جائے، کیوں کہ شیخ اخترحسین نےاپنےخلاف نیب میں جاری تحقیقات ختم کروانے کےلیےاپنے آپ کومردہ ظاہرکردیا تھا۔ ذرائع کےمطابق وزارت کی سمری میں دوسرے نمبر پر موجود نام عاصم رئوف اور شیخ اختر حسین دونوں ڈریپ کے گریڈ19کےافسران ہیں، جبکہ سی ای او ڈریپ گریڈ 21 کا عہدہ ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More