دہشت گرد موجود ہونے کی اطلاعات پر دیامر میں کشیدگی برقرار
اسکردو(نمائندہ امت/ایجنسیاں)گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں دہشت گرد موجود ہونے کی اطلاعات پر حالات بدستور کشیدہ ہیں۔ادھر وزیر اعلیٰ نے دیامر واقعے کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دیدی، ضلع دیامر کے تمام اسکولوں میں یکم ستمبر سے کلاسز کے دوبارہ آغاز کا فیصلہ کر لیا ہے۔ گزشتہ کئی دنوں سے گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں حالات کشیدہ ہیں اور اسکولوں کے جلانے کے بعد حالات خراب ہونے کی وجہ سے حکومت نے پولیس کو شرپسندوں کے خلاف آپریشن کی ہدایت کردی تھی اس دوران متعدد مشتبہ افراد کو حراست میں لیکر ان سے تفتیش کی جاری ہے ،تاہم اس وقت آپریشن نامعلوم وجوہ کی بنا پر روک دیا گیا ہے۔ بعض ذرائع کا کہنا ہے داریل تانگیر اور چلاس سمیت پورے دیامر میں صورتحال انتہائی کشیدہ ہے۔ ضلعی افسروں نے دیامر سے استور کی طرف نقل مکانی کا بھی دعویٰ کیا ہے۔ فرار ہونے والے دہشت گرد پہاڑوں پر موجود ہیں اور وہاں سے خطرہ بن رہے ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ان تمام حالات کے پیش نظر حکومت اپنی رٹ قائم کرتے ہوئے اداروں کو یسکورٹی فراہم کرے۔ امن و امان کے حوالے سے ایس پی دیامر رائے محمد انجم سے متعدد بار رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی مگر ان کا فون بند ملا۔علاوہ ازیں پیر کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان نے کہا ہے کہ دیامر میں لڑکیوں کے اسکولوں کو جلانے کے واقعے کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی ہے، ہمیں اس واقعے کے بارے میں کوئی انٹیلی جنس رپورٹ نہیں ملی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشت گردوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسکولوں پر حملوں کے باوجود دیامر کے لوگوں کے حوصلے بلند ہیں۔ ہم علاقہ سے شرپسندوں کا مکمل خاتمہ کریں گے،14اگست سے قبل تمام متاثرہ اسکولوں کو بحال کر دیں گے۔ حکومت نے شدت پسندوں کے حملوں کا نشانہ بننے والی سمیت ضلع دیامر کے تمام اسکولوں میں یکم ستمبر سے کلاسز کے دوبارہ آغاز کا فیصلہ کر لیا ہے۔ گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فاروق نے کہا ہے کہ حکومت نے دہشت گردوں کو شکست دینے کے لیے تعلیمی اداروں میں نصابی سرگرمیوں کے دوبارہ آغاز کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے اسکولوں اور محکمہ تعلیم کے عہدیداران کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوری اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں، جبکہ حملوں کا نشانہ بننے والے اسکولوں کی مرمت آئندہ 2سے 3روز میں شروع ہوجائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ دیامر میں کشیدگی کے نتیجے میں معطل ہونے والی معمول کی سرگرمیاں آج سے بحال ہوگئی ہیں۔