لاہور (نمائندہ خصوصی۔خبرایجنسیاں) تحریک لبیک نے مبینہ انتخابی دھاندلی کے خلاف لاہور سے احتجاجی مہم شروع کردی ۔پیر کی سہ پہر داتا دربار سے پنجاب اسمبلی تک ہزاروں افراد نے ریلی کی شکل میں مارچ کیا جہاں شرکا سے خطاب کرتے ہوئے تحریک لبیک کے امیر علامہ خادم حسین رضوی نے 12 اگست بروز اتوار کو شہر قائدمیں بھی احتجاج کی کال دے دی اور اعلان کیا ہے کہ ووٹوں پر ڈالے گئے ڈاکے کے خلاف احتجاج جاری رہے گا۔ 14اگست کو پھر اسی طرح ریلی کی شکل میں داتادربار سے اسمبلی ہال تک مارچ کریں گے۔اطلاعات کے مطابق تحریک لبیک کی ریلی کا داتا دربار سے تقریباً ساڑھے تین بجے آغاز ہوا تو شرکا نے لبیک کے پرجوش نعرے لگائے اور تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک مارچ کرتے ہوئے شام پانچ بجے چیئرنگ کراس پہنچے۔ اس دوران پولیس نے سیکورٹی کے لئے بھاری نفری تعینات کررکھی تھی۔ جبکہ ہزاروں افراد کے سڑکوں پر ہونے کے باعث شہر میں کئی گھنٹے تک ٹریفک بھی ڈسٹرب رہی۔ لوئر مال، مال روڈ، انار کلی اور اسٹیل چوک پر آنے جانے والے شہری کافی دیر ٹریفک میں پھنسے رہے۔ ریلی کے باضابطہ آغاز سے پہلے ہی تحریک لبیک کے کارکن بڑی تعداد میں دربار کے سامنے جمع ہونا شروع ہوگئے تھے۔ تاہم ساڑھے تین بجے قیادت کے پہنچنے کے بعد ریلی کا باضابطہ آغاز ہوا اور ریلی اسمبلی ہال کی طرف روانہ ہوگئی۔ علامہ خادم حسین رضوی نے اپنے خطاب میں الیکشن کمیشن کے علاوہ دیگر متعلقہ اداروں کو بھی الیکشن میں مبینہ دھاندلی کے حوالے سے سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالنے والوں کا مسلسل پیچھا کرتے رہیں گے،ہمارے رات کو جیتے امیدواروں کو ایک سازش کے تحت صبح ہرا دیا گیا، الیکشن کمیشن کو یرغمال بنا کر مرضی کے نتائج لئے گئے۔انہوں نے کہا کہ ہم نظام مصطفی کے لئے میدان میں آئے ہیں ، ہماری جدوجہد کسی غیر ملکی آقا کی خوشنودی کے لئے نہیں بلکہ رسول عربی کے دین کی سربلندی کے لئے ہے، کلمہ طیبہ کے نام پر وجود میں آنے والے ملک میں نظام محمدی قائم ہو کر رہے گاواضح رہے تحریک لبیک نے قومی اسمبلی کیلیے ملک بھر سے178امیدوار کھڑے کیے تھے۔ جبکہ مجموعی عوام تحریک لبیک کو 21لاکھ 91ہزار679ووٹ ملنے کے باوجود کوئی نشست حاصل نہیں کرسکی ۔ تحریک لبیک نے بھی اپنی اس ناکامی کودھاندلی کا شاخسانہ قرار دیا ہے۔ تاہم اس نے اپنی الگ شناخت برقرار رکھتے ہوئے دھاندلی کے خلاف اپنی تحریک کو بھی دوسری جماعتوں سے الگ رہتے ہوئے چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں تحریک لبیک نے 4روز قبل لاہور میں احتجاجی تحریک کا اعلان کیا تھا۔ اس ریلی میں الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ انتخابی نتائج سے متعلق فارم نمبر45اور فارم نمبر46الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا جائے تاکہ حقیقی انتخابی نتائج سامنے آسکیں۔