تنزانیہ کی جیل میں قید پاکستانیوں سے متعلق رپورٹ طلب
اسلام آباد(نمائندہ امت )سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سمندر پارپاکستانیوں نے وزارت خارجہ سے تنزانیہ کی جیل میں قید غیر قانونی پا کستانیوں سے متعلق رپورٹ طلب کر لی ۔کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر ہلال الرحمٰن کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا ۔سینیٹرمولوی فیض محمد نے غیر قانونی طور پر باہر جانے والے پاکستانیوں کی گرفتاری کی طرف توجہ دلائی اور کہا کہ تنزانیہ کی جیل میں تین ماہ سے قید پاکستانیوں کو رہائی دلانے کیلئے مناسب اقدامات کیے جائیں جس پر قائمہ کمیٹی نے وزارت خارجہ اور وزارت سمندر پاکستانیوں سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ۔کمیٹی نے وزارت سمندر پاکستانیوں کو چینی زبان سکھانے کیلئے اقدامات کی بھی تجویز دی ۔کمیٹی نے کہا کہ سی پیک پر چین کے تعاون سے کافی پیش رفت ہو رہی ہے اور ضروری ہے کہ مقامی لوگوں کو چین کی زبان سکھانے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں ۔ اجلاس میں سینیٹر گیان چند اور سینیٹر سسی پلیجو کی جانب سے پیش کردہ کمپنیز پرافٹس ترمیمی بل2018 کو بھی زیر بحث لاتے ہوئے قانون اور سمندر پار پاکستانیوں کی وزارتوں سے تجاویز مانگ لی گئیں اور اس سلسلے میں ایک تین رکنی سب کمیٹی بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔سیکرٹری اوورسیز پاکستانیز نے کمیٹی کو بتایا کہ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں ہے لہذا وزارت اس ترمیم کی حمایت نہیں کر سکتی۔ چیئرمین سینیٹر ہلال الرحمٰن اور اراکین نے کہا کہ حقوق کے تحفظ اور سہولیات فراہمی کے حوالے سےاقدامات کیلئے کمیٹی ایسی ٹھوس سفارشات مرتب کرے گی جن کی بدولت بیرون ملک پاکستانیوں کی حوصلہ افزائی ہو سکے۔کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹرز سید محمد صابر شاہ ، مولوی فیض محمد ، نگہت مرزا، شاہین خالد بٹ ، بیگم نجمہ حمید، سردار یعقوب خان ناصر، سید محمد علی شاہ جاموٹ،چوہدری محمد سرور ، محمد ایوب اور گیان چند کے علاوہ وزارت سمندر پار پاکستانیوں اور اس کے ذیلی اداروں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔