ووٹ رازداری کیس میں باقاعدہ دلائل عمران سےبیان حلفی طلب
اسلام آباد(نمائندہ خصوصی ) الیکشن کمیشن نے ووٹ کی رازداری سے متعلق کیس میں تحریری جواب مسترد کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی سے بیان حلفی، ان کا دستخط شدہ معافی نامہ اوروکیل سے باقاعدہ دلائل طلب کرلیے جبکہ عمران خان کی 4حلقوں سے کامیابی کے نوٹیفکیشن سے الیکشن کمیشن کے حتمی فیصلے سے مشروط کی تلوار ہٹادی گئی عمران کو این اے 35بنوں، این اے 95میانوالی اور این اے 243کراچی اور این اے 131لاہور حلقےسے کامیاب قراردے دیا گیا ہے۔ ناشائستہ زبان کے استعمال کے کیس میں عمران خان، پرویز خٹک، ایاز صادق اور مولانا فضل الرحمان کی غیر مشروط معافی الیکشن کمیشن نے قبول کرلی۔
تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ نے عمران خان، سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک، اسپیکرایاز صادق اور مولانا فضل الرحمان کے خلاف ناشائستہ زبان استعمال کرنے پر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر سماعت کی۔الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق خلاف ورزی کیس میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی معافی قبول کرلی اور این اے 53اسلام آباد سے ان کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی ہدایت کردی تاہم ووٹ کی رازداری کے معاملے پر ان کا جواب مسترد کردیااور عمران خان سے بیان حلفی کے ساتھ نیا جواب طلب کیاہے۔