اپوزیشن احتجاج میں اداروں کیخلاف نعروں پر دہشتگردی کا مقدمہ
اسلام آباد(نمائندہ امت) اسلام آباد پولیس نے الیکشن کمیشن کے دفتر کے سامنے احتجاج کے دوران عدلیہ اور دیگر اداروں کیخلاف نعرے لگانے پر متعدد افراد کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے۔سابق حکمراں جماعت مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی، متحدہ مجلس عمل اور عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماؤں اور کارکنوں نے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف بدھ کو الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔مظاہرے کے دوران ان جماعتوں کے کارکنوں نے عدلیہ اور حساس ادارے کیخلاف شدید نعرے بازی کی تھی۔تھانہ سیکرٹریٹ کے انچارج اور اس مقدمے کے تفتیشی افسر محمد محبوب نے بی بی سی کو بتایا کہ اس مقدمے میں صرف دو افراد کو نامزد کیا گیا ہے اور دونوں کا تعلق پاکستان پیپلز پارٹی سے ہے۔ان ملزمان میں پیپلز پارٹی کی خاتون کارکن شہزادہ کوثر گیلانی کے علاوہ راجہ امتیاز علی شامل ہیں۔ تفتیشی افسر کے مطابق اس مقدمے میں دیگر نامعلوم افراد کو بھی نامزد کیا گیا ہے اور ویڈیو فلم کے ذریعے دیگر ملزمان کی نشاندہی کرکے اُنھیں گرفتار کیا جائے گا۔پولیس انسپکٹر محبوب کے مطابق ملزمان کے خلاف مقدمہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ سات کے علاوہ ضابطہ فوجداری کی دفعہ 228 کے تحت درج کیا گیا ہے جو کہ عدلیہ اور دیگر ریاستی اداروں کے خلاف تقاریر اور نعرے بازی کرنے سے متعلق ہے۔مقامی پولیس کے مطابق ابھی اس مقدمے پر کارروائی کرنے اور لوگوں کو گرفتار کرنے کا فیصلہ نہیں کیا تاہم اس کا فیصلہ آنے والی حکومت پر چھوڑا جائے گا کہ آیا وہ پولیس کو عدلیہ مخالف اور دیگر اداروں کے خلاف نعرے بازی کرنے والوں کو گرفتار کرنے کا حکم دیتی ہے یا نہیں۔