نواز شریف نے دھاندلی کیخلاف احتجاج تیز کرنے کی ہدایت کردی
راولپنڈی (نمائندہ خصوصی)نواز شریف نے ن لیگ رہنمائوں کو دھاندلی کیخلاف احتجاج کو تیز کرنے کی ہدایت کردی۔مسلم لیگ ن کے ایک رہنماء نے ’’امت‘‘ کوبتایاکہ نوازشریف نے مسلم لیگی رہنماؤں سے کہا ہے کہ وہ ہمت نہ ہاریں اور ووٹ کوعزت دوکے نعرے کومزیدپھیلاتے رہیں ۔ جومعاملات بھی چل رہے ہیں، عوام سب جانتے ہیں، اندھیرے جلدچھٹ جائیں گے ۔ ذرائع کے مطابق جمعرات کو ہفتہ وار ملاقات کیلئے راجہ ظفر الحق، برجیس طاہر، زبیر عمر، رانا ثنااللہ، امیر مقام، پروپز رشید، مریم اورنگزیب، زاہد حامد، طارق فضل چوہدری، بلیغ الرحمٰن، عابد شیر علی، رانا تنویر حسین، چوہدری تنویر، بیرسٹر دانیال تنویر، عظمیٰ بخاری، ، طارق فاطمی پہنچے تو نواز شریف نے انہیں تسلی دی اور کہا کہ وہ پہلے سے بہترہیں ان کی صحت کے بارے میں پریشان ہونے کی ضروررت نہیں ۔مریم نوازنے بھی مسلم لیگی رہنماؤں سے ملاقات میں ان کاشکریہ اداکیااور کہاکہ وہ حق سچ پر ہیں اس لیے انھیں کوئی پشیمانی نہیں ، وہ جانتے ہیں کہ ان کے ساتھ زیادتی کی گئی ہے مگروہ حق کی راہ اور عوام الناس کے حقوق کے لیے کوشش کرتے رہیں گے ۔کیپٹن (ر)صفدرکی طبیعت کی خرابی پر مسلم لیگی رہنماؤں نے تشویش کااظہار کیاجس پر انھیں بتایاگیاکہ ان کوعلا ج کے لیے پمزبھجوایاجارہاہے ۔ملاقات کے دوران مریم صفدرکے صاحبزادے جنیدصفدرنے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کاتذکرہ کیاتومیاں نوازشریف نے کہاکہ سب کومعلوم ہے کسی کوحکومت دلانے کے لیے کیاکچھ نہیں کیاگیا۔بہرحال ہم نے صبرکادامن ہاتھ سے نہیں جانے دینا ۔اس موقع پر شہبازشریف نے پنجاب میں حکومت سازی کے لئے کی جانے والی کوششوں اور جوڑ توڑ کے حوالے سے تفصیلات بتائیں جس پر نوازشریف نے سابق وزیراعلی سے کہا کہ آخری وقت تک پنجاب میں حکومت سازی کیلئے کوششیں جاری رکھی جائیں۔ نیز پارلیمانی پارٹی کے ممبران کے حوصلے بڑھاتے رہیں ۔پارٹی ٹکٹ پر کامیابی حاصل کرنے والوں نے بہت مشکل حالات کاسامناکیاہے اور کررہے ہیں ۔
راولپنڈی ( رپورٹ: اخترصدیقی) سابق وزیراعظم نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر سے جیل میں شریف خاندان اور 25 لیگی رہنمائوں سمیت 40 افراد نے ملاقات کی۔جاوید ہاشمی کو ایک گھنٹے تک احتجاج کے بعد اندر جانے کی اجازت ملی ۔سیاسی رہنمائوں کا کہنا تھا کہ میاں نواز شریف سے ملاقات ان کا بنیادی حق ہے جس سے محروم رکھا جا رہا ہے۔تفصیلات کے مطابق نواز شریف، ان کی صاحبزادی اور داماد سے شہباز شریف، انکے صاحبزادے حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے ساتھ ساتھ جنید صفدر، مہرالنسا، راحیل منیر نے ملاقات کی ہے۔مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبا زشریف لاہور سے بذریعہ موٹر وے اڈیالہ جیل میں پارٹی کے قائد نواز شریف سے ملاقات کے لیے اڈیالہ پہنچے۔ان کے علاوہ مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما راجہ ظفر الحق، برجیس طاہر، زبیر عمر، رانا ثنااللہ، امیر مقام، مریم اورنگزیب، زاہد حامد، طارق فضل چوہدری، بلیغ الرحمٰن، عابد شیر علی، رانا تنویر حسین، چوہدری تنویر، بیرسٹر دانیال تنویر، عظمیٰ بخاری، عرفان صدیقی، طارق فاطمی اور ان کی اہلیہ، عطاء الحق قاسمی، سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی، عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما غلام احمد بلور نے ملاقات کی۔ وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر بغیر ملاقات روانہ ہوگئے۔جمعرات کوسابق وزیراعظم میاں نوازشریف ،مریم نوازاور کیپٹن (ر)صفدرسے ملاقات کرنے والوں کاتانتابندھارہا۔اس دوران ملاقات کے لیے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کو ان کے سیلز سے نکال کر کانفرنس روم میں بٹھایا گیا تھا۔جیل حکام نے ملاقاتیوں کی ایک فہرست بھی مرتب کررکھی تھی اور ملاقات کے لیے آنے والوں میں صرف فہرست میں موجودلوگوں کی ہی ملاقات کرائی گئی ۔اس موقع پر جیل کے اندر اور باہر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ملاقات کے بعد میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے اے این پی کے غلام احمد بلور نے کہاکہ نواز شریف کا حوصلہ ابھی تک بلند ہے۔نواز شریف کی حالت کا تذکرہ کرتے ہوئے بلور کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم کے پاس جیل میں کوئی سہولت نہیں، اگر ملک میں دوبارہ الیکشن نہیں ہوتے تو حکومت نہیں چل پائے گی جاوید ہاشمی نے کہاکہ ہمیں جان بوجھ کر ملاقات سے روکاگیااور دیر تک انتظار کرایاگیا نوازشریف کا حوصلہ ابھی تک بلند ہے اور وہ ہر آنے والوں کو حوصلہ دے رہے ہیں۔ الیکشن کے نام پر قوم کو گولی دی گئی ہے، بہت ہی منظم طریقے سے دھاندلی کی گئی اور خواجہ سعد رفیق والا حلقہ نہ کھول کر دھاندلی کو مزید ہوا دی گئی ہے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ کی جو قطار تھی اس کا عمران خان آخری فرد ہے۔ذرائع کاکہناہے کہ نواز شریف، ان کی صاحبزادی اور داماد سے شہباز شریف، انکے صاحبزادے حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے ساتھ ساتھ جنید صفدر، مہرالنسا، راحیل منیر نے بھی ملاقات کی۔اس دوران نوازشریف نے اپنی اہلیہ بیگم کلثوم نوازکی صحت سے متعلق بھی پوچھاجس پر بتایاگیاکہ ان کی حالت پہلے سے قدرے بہترہے حسن اور حسین نوازبھی صحت مندہیں اور آپ کے لیے دعاگوہیں ۔