کراچی (رپورٹ:صفدربٹ) سول اسپتال کراچی میں فرائض انجام دینے والے اسٹاف نرس کی ڈگری جعلی ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ تصدیق سے قبل ایم ایس سول اسپتال کے ہمراہ جاتے ہوئے راستے میں کار سے اتر کر فرار ہو گیا ۔ محکمہ صحت کی ہدایت پر اسپتال انتظامیہ نے جعلسازی کا مقدمہ درج کرانے کیلئے پولیس سے رجوع کر لیا ہے۔ محکمہ صحت سندھ کے ماتحت ڈاکٹر رتھ کے ایم فاؤ سول اسپتال کراچی میں 5 ماہ سے اسٹاف نرس کی حیثیت سے فرائض انجام دینے والے ملازم کی جنرل نرسنگ کی ڈگری جعلی نکلی۔ یہ انکشاف جمعہ کو اس وقت ہوا جب سیکریٹری صحت کی جانب سے ذاتی حیثیت سے طلب کرنے پر اسپتال کا اسٹاف نرس وکیل حسین ولد محمد پنجل جسے گریڈ 16میں جنوری 2018تعینات کیا گیا تھا انچارج نرسنگ برانچ سول اسپتال نعیم ، قائم مقام ایڈمنسٹریٹو افسر الیاس بھٹی اور ایم ایس کے پرسنل اسسٹنٹ خواجہ ضیا کے ہمراہ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کی گاڑی میں سیکریٹری صحت کے دفتر جاتے ہوئے راستے میں اچانک اتر کر فرار ہو گیا۔ جس پر اسپتال کی جانب سے بزریعہ سندھ پبلک سروس کمیشن کے گریڈ 16میں بطوراسٹاف نرس بھرتی ہونے والے وکیل حسین کا سندھ نرسنگ ایگزامینیشن بورڈ نمبر 13799،سیٹ نمبر 1763کی تصدیق کرانے پر دستاویزات بوگس نکلیں جس پر اسپتال انتظامیہ نے محکمہ صحت سندھ کی ہدایت پر وکیل حسین کے خلاف تھانہ عید گاہ میں جعلسازی و دھوکہ دہی کے ذریعے ملازمت حاصل کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کرنے کیلئے رجوع کر لیا ہے ۔ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر رتھ فاؤ سول اسپتال کراچی ڈاکٹر محمد توفیق چوہدری نے‘‘ امت ’’کو بتایا کہ اعلیٰ حکام نے 5 ماہ سے اسپتال میں تعینات اسٹاف نرس کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا تھا لیکن وہ فرار ہو گیا جس پر اس کی اسناد کی تصدیق کرائی گئی تو نرسنگ کا ڈپلومہ بوگس نکلا۔