اسلام آباد(ناصرعباسی )وفاقی ترقیاتی ادارہ(سی ڈی اے )کی جانب سے سابق ممبران اسمبلی سے پارلیمنٹ لاجزکی رہائش گاہیں خالی کروانے کےلیے’’تالہ توڑ آپریشن‘‘ دوسرے روزبھی جاری رہا جس میں مزید 15سابق ممبران سے رہائشگا ہیں خالی کروا لی گئیں جبکہ دیگر نے رضاکارانہ طور پررہائش گاہیں خالی کردیں ۔ہفتہ کے روز مجسٹریٹ اور پولیس نفری کے ہمراہ بلاک اے میں ایم کیو ایم کے سابقہ ممبر عبدالوسیم کے کمرہ نمبر 104کا تالہ توڑ کر سامان تحویل میں لیکر کمرے کاقبضہ حاصل کرکے تالہ تبدیل کردیا گیا ۔بلاک سی میں سید اطہر حسین گیلانی اورذوالفقار علی کےزیر استعمال کمرہ نمبر 310کا بھی تالہ توڑ کر کمرے کا قبضہ حاصل کرلیا گیاتاہم کوئی سامان موجود نہیں تھا ۔بلاک ای میں ثمن سلطانہ جعفری اوراسلم بجلانی کےزیراستعمال کمرہ نمبر409کا قبضہ لے لیا گیا۔سلیم شفیق اور احمد رضا کےزیراستعمال کمرہ نمبر 304کا تالہ توڑ کرکمرےکا قبضہ حاصل کیاگیا ۔بلاک ایچ میں فاٹا سے تعلق رکھنے والے سابقہ ممبر اسمبلی شاہ جی گل آفریدی نے اپنے زیر استعمال کمرہ نمبر207کا قبضہ رضا مندی سے چھوڑ دیا ۔ بلاک ای میں نواب افتخار کے زیر استعمال کمرہ نمبر 311 ،سابق وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ کے زیر استعمال کمرہ نمبر 107اور سابقہ ممبران اسمبلی تہمینہ دولتانہ ،عثمان ابراہیم اور ندیم عباس کے زیر استعمال کمرہ نمبر 111باہمی رضامندی سے خالی کروالیے گئے۔ جبکہ اے بلاک میں مولانا صلاح الدین کے زیر استعمال کمرہ نمبر401کا بھی قبضہ حاصل کرلیا گیا۔بلاک جے کی پہلی منزل پر رہائش پذیر سابق وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کی جانب سے بھی ہفتہ کے روز کمرہ نمبر302خالی کردیا گیا ۔سی ڈی اے کے مطابق مجموعی طور پر 60سےزائدکمرےخالی کروائےگئےہیں اوراس دورانکسی کی جانب سےکوئی مزاحمت نہیں کی گئی ۔یادرہےکہ کل بروزسوموارقومی اسمبلی کےنئےمنتخب ممبران حلف اٹھائیں گےاوراسپیکر کےانتخاب کےبعدنئےممبران کوپارلیمنٹ لاجز کےکمرے الاٹ کردئیےجائیں گے ۔