کراچی(رپورٹ:محمدنعمان اشرف)ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں اورعام انتخابات میں دھاندلی کے خلاف تحریک لبیک پاکستان نے اتوار کوسوک سینٹرگلشن اقبال سے مزارقائد تک احتجاجی ریلی نکالی جس میں ہزاروں کی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی۔ریلی کی قیادت سربراہ تحریک لبیک پاکستان علامہ خادم حسین رضوی خود کررہے تھے۔شہریوں کی جانب سے علامہ خادم حسین رضوی پر جگہ جگہ پھول نچھاور کیئے گئے جبکہ بیشتر مقامات پر شہری اپنی چھتوں اور کھڑکیوں سے علامہ خادم حسین رضوی کو ہاتھ ہلاکر نعروںکاجواب دیتے دکھائی دیئے۔نمائش چورنگی پرعلامہ خادم حسین رضوی نے ریلی کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ عام انتخابات میں کراچی والوں نے عشق مصطفیٰ کی بے مثال روایت کو قائم رکھ کر پاکستان میں حق کی تبدیلی کا سنگ بنیاد رکھ دیا ہے،یہ تبدیلی سالمیت پاکستان کے تحفظ کی ضمانت ہے جس طرح سے تحریک پاکستان کے دوران سندھ اسمبلی نے سب سے پہلے پاکستان کے حق میں قرارداد منظور کی ہے،کراچی اور سندھ کے عوام کو سلام عقیدت پیش کرتا ہوں،ہالینڈ میں گستاخانہ خاکے بنانے والے عالمی امن کو تباہ کرنے کی سازش کررہے ہیں، امت مسلمہ ابھی مری نہیں زندہ ہے، تحریک لبیک پاکستان کے ووٹوں پر الیکشن کمیشن نے ڈاکہ ڈال کر پاکستان میں کرپشن اور کمیشن کی سیاست کا ساتھ دیا ، آج کراچی کے عوامی کمیشن نے ریفرنڈم کے ذریعے یہ فیصلہ سنادیا ہے،ضمنی اور بلدیاتی انتخابات اس الیکشن کمیشن کے ذریعے قوم کیلئے ناقابل قبول ہوں گے۔علامہ خادم حسین رضوی نے کہا کہ پاکستان سمیت اسلامی ممالک کے سربراہان خواب غفلت سے جاگیں،ہوش کے ناخن لیں،یہود ونصاریٰ سے خوفزدہ ہونے کے بجائے امت مسلمہ کے جذبات کی ترجمانی کا فریضہ انجام دیں،اگر تاریخ کے اس نازک موڑ پر روایتی غفلت اور بے حسی کو ترک نہیں کیا تو گستاخانہ خاکے بنانے والے اور بالواسطہ اور بلاواسطہ انکی سہولت کاری کرنے والے دنیا کے کسی کونے میں محفوظ نہیں رہ سکیں گے۔انہوں نے کہا عمران خان حلف اٹھاتے ہی ہالینڈ کی حکومت کو اسلامیان پاکستان کے جذبات سے آگاہ کریں۔ ہالینڈ سے سفارتی تعلقات گستاخانہ خاکے بنانے والوں کو سزا دیئے جانے تک منقطع کرنے کا جرات مندانہ ایمانی اعلان کریں اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو فوری پاکستانی مسلمانوں کے جذبات سے آگاہ کیا جائے،علامہ خادم حسین رضوی نے کہا کہ تاریخ کے مجرموں نے تحریک پاکستان کو مسخ کیا ہے اور تقسیم کے بعد پاک وہند کے مابین ہونے والے معاہدوں کے مطابق آج تک ہجرت کرکے آنے والے پنجاب اور سندھ کے مہاجروں کو کسی بھی حکومت نے ان کو ان کا حق نہیں دیا ہے،یہ پاکستان بنانے والوں کے ساتھ بڑا ظلم ہے۔ اب ان مظالم کا حساب لینے کا وقت آگیا ہے،قومی احتساب بیورو مترو کہ املاک وقف بورڈ میں 71سال سے ہونے والی بند ر بانٹ کے مجرموں کو قوم کے سامنے لائے ورنہ پاکستان بنانے والوں کی اولادوں کو انکا حق حصہ دلانے کیلئے ٹی ایل پی میدان میں موجود ہے،قوم کے ان ڈاکوؤں سے ایک ایک انچ زمین اور پائی پائی کا حساب لیا جائے گا،علامہ خادم حسین رضوی نے کہا کہ کراچی والوں نے تو کمال کردیا کمال دکھانے والوں کو بے کمال اور کراچی کے مالک ہونے کا دعوی کرنے والوں کو انکی اوقات تک محدود کردیا اور شہر قائد میں ارب پتی اور کروڑ پتی امیدواروں کے مقابلے میں تحریک لبیک پاکستان کے غریب امیدواروں کوساڑھے چار لاکھ سے زائد ووٹ دے کر خود بھی دربار رسول میں سرخرو ہوئے اور لبیک کہنے والوں کی آبرو کو بھی عزت دی۔ حق کی اس تبدیلی سے آنے والے دنوں میں اب پورے ملک میں تبدیلی کی ہوائیں چلیں گی۔ لوگ ضمنی انتخابات اور بلدیاتی انتخابات کیلئے تیاری شروع کردیں۔ انہوں نے کہاپاکستان پیپلز پارٹی وفاقی نہیں علاقائی لسانی جماعت ہے، نواز اور زرداری قومی یکجہتی کے دشمن اور بیرونی سرپرستوں کی ایما پر پاکستان کو کمزور کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں،عوام دونوں سے ہوشیار رہیں۔ علامہ خادم حسین رضوی نے کہا کہ ہمارے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر باجوہ روز محشر میں نورالدین زنگی اور صلاح الدین ایوبی جیسے بطل جلیل مشاہیر کی صفوں میں ہوں جنہوں نے ناموس رسالت کے لئے جرات مندانہ لازوال تاریخی کردار ادا کیا ہے۔ علامہ خادم حسین رضوی نے کہا کہ گستاخانہ خاکوں کے حوالے سے ہالینڈ کی غنڈہ گردی کو کسی صورت میں تسلیم نہیں کیا جائے گا۔ جو لوگ یورپ کا مال کھا کر بے غیرتی کا مظاہرہ کررہے ہیں انہیں معلوم ہونا چاہیئے کہ لبیک والے آج نہیں تو کل آسکتے ہیں۔ انہوں نے ہالینڈ کی حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ محمد عربی کے شیر تمہارے سروں پر پہنچنے والے ہیں، پاکستان غنڈہ گردی کے لئے نہیں امن و سلامتی اور مسلمانوں کے لئے بناتھا. ہمارے دم میں جب تک دم ہے ہم سب کچھ رسول اللہ کی ناموس پر قربان کرتے رہیں گے۔ریلی میں تحریک لبیک سندھ کے امیر مفتی غلام غوث بغدادی،کراچی کے سرپرست اعلیٰ علامہ سید زمان جعفری القادری،کراچی کے امیر علامہ رضی حسینی، تحریک لبیک کے نو منتخب ارکان اسمبلی مفتی محمد قاسم فخری،محمد یونس سومرو،علامہ بلال سیلم قادری،غلام ہاشم نورانی،علامہ احمد رضا امجدی،علامہ فاروق الحسن،تحریک لبیک بلوچستان کے مولانا وزیر القادری،انجینئر بلال عبداللہ،علامہ طاہر اقبال قادری،ڈاکٹر سید وقاص ہاشمی،ڈاکٹر سید نوازالہدی،مفتی محمد عدیل رضوی،انجینئر سید یشاءاللہ جیلان شاہ،صوفی محمد یحیٰ قادری سمیت دیگر رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔