خیر پور پولیس کا صحافیوں پر سول افراد سے تشدد
خیر پور (نمائندہ اُمت) خیرپور تھانہ بی سیکشن پر میڈیا کوریج کےلئے آنے والی پریس کلب کے سینئر صحافیوں کی ٹیم پر پولیس نے سول افراد کے ذریعے تشدد کرا دیا۔ صحافی تھانے میں محلہ لقمان سے لڑکی اغوا ہونے کی خبر پر معلومات حاصل کرنے گئے تھے۔ ایس ایچ او مشتاق جتوئی نے ٹیم پر اپنے سول مسلح افراد سے حملہ کرایا صحافیوں کو سخت تشدد کے بعد لاک اپ میں بند کردیا، اطلاع ملنے پر اے ایس پی سٹی رائے مظہر اقبال نے پریس کلب خیرپور کے صدر خان محمد خان، فیاض شیخ، جان محمد ناریجو، عامر عباسی کو لاک اپ سے باہر نکال کر طبی امداد کےلئے سول اسپتال منتقل کیا۔ لاک اپ سے باہر نکلوانے پر ایس ایچ او بی سیکشن مشتاق جتوئی غصے میں آگیا تھانے میں توڑ پھوڑ کرکے صحافیوں خان محمد خان ان کے بیٹے عدیل ڈرائیور عامر عباسی دو کیمرہ مین فیاض شیخ، جان محمد ناریجو اور ایک نامعلوم کے خلاف حملہ کرنے کے الزام میں 7 اے ٹی اے کے تحت مقدمہ درج کرلیا صحافیوں پر تشدد اور مقدمہ درج کرنے کے خلاف خیرپور یونین آف جرنلسٹس کے صدر عبید شاہ جنرل سیکریٹری آصف زیدی نے ضلع بھر کی صحافتی تنظیموں کو پریس کلب خیرپور طلب کرلیا پریس کلب خیرپور سے ایس ایس پی آفس تک احتجاجی ریلی نکالی ایس ایس پی آفس پر ایس ایچ او بی سیکشن کے خلاف دھرنا دیا گیا دھرنے میں پی ایف یو جے کے مرکزی ا سسٹنٹ سیکریٹری جنرل لالا اسد پٹھان سکھر یونین آف جرنلسٹ کے سیکریٹری امداد بوزدار سمیت سکھر کے صحافیوں کی بڑی تعداد دھرنے میں پہنچ گئی ایس ایس پی خیرپور فدا حسین مستوئی نے پی ایف یو جے کے مرکزی رہنما لالا اسد پٹھان سے مذاکرات کئے اور صحافیوں کے تمام مطالبات جن میں ایس ایچ او کو معطل کرکے صحافیوں پر تشدد کرنے کا مقدمہ درج کرنا سمیت دیگر مطالبات منظور کرلئے جس پر صحافی برادری نے پر امن طور پر دھرنا ختم کردیا ادھر ایس ایس پی خیرپور فدا حسین مستوئی نے ایس ایچ او بی سیکشن مشتاق جتوئی کو معطل کرکے عبدالمالک بھٹو کو تھانہ بی سیکشن کا نیا ایس ایچ او مقرر کیا ہے۔