نواز کیخلاف تحقیقات میں خفیہ افسر نثار نے شامل کئے- چیف جسٹس

0

اسلام آباد (مایٹرنگ ڈیسک) چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ پاناما پیپرز کیس کی تفتیش کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) میں انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) اور ملٹری انٹیلی جنس (ایم آئی) کے اہلکاروں کو چوہدری نثار اور نواز شریف نے شامل کروایا تھا۔ سپریم کورٹ میں جعلی اکاؤنٹس کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی میں خفیہ اداروں کے نمائندوں کو انہوں نے شامل نہیں کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے علم میں یہ بات آئی ہے کہ ان افسران کو اس وقت کے وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان اور نواز شریف کی ہدایت پر شامل کیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ جعلی اکاؤنٹس کیس کی گزشتہ سماعت پر چیف جسٹس کے پوچھنے پر ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن نے جے آئی ٹی میں شامل تمام ارکان کے نام بتائے تھے،ان ناموں میں بریگیڈیئر ریٹائرڈ نعمان کا نام لینے پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ یہ کون ہے؟ جس پر عدالت کو بتایا گیا کہ ان کا تعلق ایم آئی سے ہے، چیف جسٹس نے کہا تھا کہ جے آئی ٹی میں ایجنسیوں کے لوگوں کو صرف تڑکا لگانے کے لیے رکھا ہوگا۔ چیف جسٹس کے ریمارکس پر سوشل میڈیا پر شدید ردعمل آیا تھا جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس میں وضاحت کی ہے۔ چیف جسٹس کے ریمارکس پرچوہدری نثار نے بیان میں کہا ہے کہ جے آئی ٹی اعلیٰ عدلیہ کے تین رکنی بنچ کے حکم کے تحت تشکیل دی گئی تھی جس میں فوجی افسران کی شمولیت بھی اسی فیصلے کا حصہ تھی جبکہ جے آئی ٹی کی تشکیل اور فوجی افسران کی شمولیت پر وزارت داخلہ کا کوئی عمل دخل نہیں تھا۔چوہدری نثار نے کہا کہ رجسٹرار سپریم کورٹ نے فیصلے کے مطابق خود ایف بی آر، ایس ای سی پی ، نیب اور ایف آئی اے سے نام مانگے جب کہ آئی ایس آئی اور ایم آئی سے بھی رجسٹرار نے خود ہی رابطہ کیا اس پورےعمل میں کسی وزارت یا حکومتی شخصیت کو شامل نہیں کیا گیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More