اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )سینئر قانون دانوں نے کہا ہے کہ اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید کی گرفتاری ایف آئی اے کا ایک اہم قدم ہے اس کے مثبت اثرات مرتب ہوں گے سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ کے خلاف بھی مزید ثبوت سامنے آسکتے ہیں اور یہ گرفتاریاں ان کے لیے مشکلات کا باعث بنیں گی ۔ایف آئی اے کی تحقیقات میں کیامزیدسامنے آتا ہے اور اس بارے سپریم کورٹ کیا کرتی ہے سب سامنے آ جائے گا۔ا ن خیالات کا اظہار اظہر صدیق ایڈووکیٹ، بیرسٹرکمال احمد، جلال خان ایڈووکیٹ اوراحمداویس ایڈووکیٹ نے روزنامہ امت سے گفتگو کے دوران کیا ہے ۔احمداویس ایڈووکیٹ نے کہا کہ ایف آئی اے جس طرح سے گرفتاریاں کر رہی ہے اس سے تو لگتا ہے کہ اگلی باری آصف علی زرداری کی ہوسکتی ہے ایف آئی اے کی تحقیقات میں ڈرامائی موڑکسی بھی وقت آسکتاہے سپریم کورٹ نے پاناماکیس کے بعد اب ہر اہم مقدمے کی نگرانی شروع کر دی ہے جس کی وجہ تفتیشی حکام سنجیدہ ہو کر اپنے ٹاسک کو مکمل کرنے میں لگ جاتے ہیں یہی کچھ اس مقدمے میں بھی ہوتا نظر آ رہا ہے ۔انور مجید کی گرفتاری بہت اہمیت کی حامل ہے جس کو نظرانداز نہیں کیاجاسکتا۔ وہ وعدہ معاف گواہ بن گئے تو بھی زرداری کے لیے مسائل پیدا ہو جائیں گے ۔اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے کہا کہ ممکن ہے کہ وزیر اعظم بننے میں مدد دے کر بھی تحریک انصاف سے کوئی ریلیف لیا جائے مگر ابھی ایساکچھ ہوتا نظر نہیں آ رہا ہے ۔جلال خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ ایف آئی اے کے قانون میں تو فی الوقت آصف علی زرداری کی بچت سامنے نہیں آ رہی ہے ممکن ہے کہ کچھ عرصے کے بعداس کیس میں ان کے لیے بھی کوئی ریلیف نکل ہی آئے ۔