وزارت اعلیٰ پنجاب کا ’’ہما‘‘مخدوم ہاشم کے سربیٹھنے کا امکان
اسلام آباد(خبرنگارخصوصی)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کی قیادت نےوزارت اعلی پنجاب کے متوقع امیدوار کےلیے مشاورت مکمل کرلی ہے اور جنوبی پنجاب صوبہ محاذتحریک کے روح رواں مخدوم خسرو بختیار کے چھوٹے بھائی اور جنوبی پنجاب کےضلع رحیم یار کان کے حلقہ پی پی 291سے نومنتخب ممبر پنجاب اسمبلی مخدوم ہاشم جواں بخت کے سر وزارت اعلی پنجاب کا ’’ہما‘‘سجنے کا امکان ہےجنھیں جنوبی پنجاب سے منتخب ہونے والے ممبران قومی وصوبائی اسمبلی کی بھی بھرپور حمایت حاصل ہے ۔ذرائع کے مطابق جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے مخدوم ہاشم27 ستمبر 1979کو پیدا ہوئے اور انھوں نے مک گل یونیورسٹی کینیڈا سے بی کام کی ڈگری حاصل کر رکھی ہےاور 2013 کے عام انتخابات میں ممبر پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے تھے اور کامیابی کے بعدپنجاب اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے فنانس کے چیئرمین کے فرائض سرانجام دے چکے ہیں جبکہ ان کے بھائی مخدوم خسرو بختیارعام انتخابات میں رحیم یار خان کے حلقہ سے ممبر قومی اسمبلی منتخب ہوئے ہیں ۔جو 2005سے2007کے دوران وزیر مملکت برائے امور خارجہ کے فرائض سرانجام دے چکے ہیں۔ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی رہنما علیم خان کی جانب سے آخر دم تک وزارت اعلی کا قلمدان حاصل کرنے کےلیے کوششیں کی جاتی رہیں اور انھیں پی ٹی آئی کے اہم رہنماؤں کی حمایت حاصل تھی جبکہ پی ٹی آئی کے بعض رہنماؤں کی جانب سے علیم خان کو وزیر اعلی کا امیدوار نامزد کئے جانے کی صورت میں شدید عوامی ردعمل کے خدشے کا اظہار کرتے ہوئے پی ٹی آئی کی ساکھ کو سخت دھچکا پہنچنے کا امکان ظاہر کیا گیا تھااوران رہنماؤں کا موقف تھا کہ اپوزیشن اسے ایشوبناسکتی ہے ۔ذرائع کے مطابق دوسری جانب علیم خان کی جانب سےلاہور میں اپنی قریبی حلقوں کو باور کروایا گیا تھا کہ وہ وزیر اعلی پنجاب بن رہے ہیں جس کے متعلق پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت کو بھی اطلاعات موصول ہوئی تھیں ۔تاہم علیم خان کے خلاف قومی احتساب بیورو(نیب)میں کیسز کے پیش نظر پی ٹی آئی قیادت نےمستقبل میں کسی بھی سبکی سے بچنے کےلیے جنوبی پنجاب سے وزیر اعلی کا امیدوار نامز د کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں چیئرمین عمران خان نے پی ٹی آئی کے اہم رہنما جہانگیر ترین سمیت دیگر رہنماؤں سے مذکورہ امیدوار کے نام پر مشاورت مکمل کرلی ہے جسکا اعلان آج وزیر اعظم کے انتخاب ہونے کے بعد کیا جائیگا ۔یادرہے کہ ضلع رحیم یار خان کاشمار پنجاب کے پسماندہ ترین علاقوں میں ہوتا ہے ۔جس کی سرحدی حدود پنجاب کے اضلاع مظفر گڑھ ،بہاولپور،راجن پور کے علاوہ سندھ کے ضلع گھوٹکی سے ملتی ہیں ۔