کراچی (اسٹاف رپورٹر/ ایجنسیاں)شہر قائد میں تحریک انصاف کے رکن اسمبلی عمران علی شاہ کی جانب سے معمر شہری پر تشدد کا معاملہ ختم نہیں ہوا تھا کہ کپتان کے ایک اور کھلاڑی کا کارنامہ سامنے آگیا۔ پی ٹی آئی رہنما اور بلدیہ جنوبی کے وائس چیئرمین منصور شیخ نے ساتھیوں کے ہمراہ نجی کمپنی کے شوروم پر دھاوا بول دیا ۔توڑ پھوڑ او رہوائی فائرنگ کے ساتھ ملازمہ کو بھی ہراساں کیا۔دوسری جانب مقامی رہنماؤں کے دعووں کے باوجود3روز گذرنے کے بعد بھی سندھ اسمبلی کے نومنتخب رکن عمران شاہ کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ۔نجی ٹی وی کے مطابق قمرکزی ترجمان فواد چوہدری نے واضح طور پر کہا ہے کہ عمران شاہ کو جواب جمع کرانےکیلئے ایک دن کی مہلت دی گئی ہے اور یہ کہ ان کی رکنیت معطل نہیں کی گئی۔نومنتخب رکن قومی اسمبلی علی زیدی نے بھی فواد چوہدری کے بیان کی تائید کی اور کہا کہ ابھی صرف نوٹس جاری کیا ہے، عمران شاہ سے پہلے یہ تو پوچھنے دیں کہ اس نے تھپڑ کیوں مارا؟معاملہ انضباطی کمیٹی کو بھیج دیا ہے۔انہیں صفائی کا پورا موقع دیا جائے گا۔اس سے قبل فیصل واوڈا، نجیب ہارون سمیت کئی مقامی رہنماؤں سے منسوب بیانات میں کہا گیا تھا کہ پی ٹی آئی نے عمران شاہ کی پارٹی رکنیت معطل کردی اور معاملہ انضباطی کمیٹی کے سپرد کردیا گیا ہے۔جو ایک ماہ کے دوران تحقیقات مکمل کرے گی اس دوران عمران شاہ معطل رہیں گے۔ادھر ۔پی ٹی آئی کے دوسرے رہنما منصورشیخ کی غنڈہ گردی کاواقعہ31جولائی کو شارع فیصل پر واقع کار شوروم میں پیش آیا تاہم اس کی تفصیلات جمعرات کے روز ہی سامنے آئی ہیں۔اطلاعات کے مطابق گاڑی وقت پر نہ ملنے کے معمولی سے مسئلے پر بلدیہ جنوبی کے وائس چیئرمین منصور شیخ نے ساتھیوں کے ہمراہ شوروم میں گھس کر توڑ پھوڑ کی اور خاتون ملازمہ کو ہراساں کیا۔شوروم مالکان کے مطابق پی ٹی آئی رہنما کے گارڈز نے شدید ہوائی فائرنگ بھی کی اور سی سی ٹی وی کا ریکارڈنگ سسٹم بھی ساتھ لے گئے۔ دوسری جانب منصورشیخ نے بتایاکہ6ماہ قبل انھوں نے گاڑی کیلیے ایڈوانس جمع کروایا تھا لیکن اب تک گاڑی نہیں ملی۔انہوں نے کہاکہ گاڑی کے حصول کیلئے گیا تو شوروم والوں نے مجھ پر حملہ کردیا، میں نے گاڑی بک کروائی تھی جو بتائے گئے وقت پر نہیں دی گئی۔ایک نجی ٹی وی کے مطابق منصور شیخ کا کہنا تھا کہ شوروم کے ملازمین نے ان کی بیٹی کے سامنے ان پر تشدد کیا اور کپڑے پھاڑ دیئے۔منصور شیخ کے مطابق انہوں نے تمام صورتحال سے اپنے کزن ایس ایس پی ملیر منیر شیخ کو آگاہ کیا، جس پر انہوں نے مجھے کہا کہ آپ قانون کو ہاتھ میں نہیں لینا اور تھانے جاکر مقدمہ دائر کروائیں، جس پر میں تھانے گیا اور مقدمہ درج کرنے کی درخواست کی، جس پر مقدمہ تو درج کرلیا گیا مگر شوروم مالکان جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ سیاستدانوں اور دیگر بااثر شخصیات سے ان کے قریبی تعلقات ہیں، کی جانب سے پولیس کو دونوں شوروم مالکان کو گرفتار نہ کرنے کی ہدایت کردی، دوسری طرف چیئرمین آٹو موٹیو ٹریڈر اینڈ امپورٹر ایسوسی ایشن کراچی نعیم شانو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہنڈا موٹرز والے منصور شیخ اور شیراز شیخ نے غنڈاگردی مچائی ہوئی ہے، ماہ جنوری میں بھی رحیم نامی شخص نے ہنڈا موٹرز کے شیراز شیخ اور منصورشیخ سے گاڑی خریدنے کے لیے رقم دی تھی، اور رقم اداکرنے کے بعد بھی گاڑی دینے کے بجائے ہم پر تشدد کیاگیا، واقعہ کا مقدمہ ہم نے درج کرایا مگر پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی، ان کا مزید کہنا تھا کہ منصورشیخ اور شیراز شیخ کے پیچھے بااثر حکومتی شخصیات کاہاتھ ہے، ہنڈاکمپنی کو بھی شیراز شیخ اور منصور شیخ کے رویے کے خلاف لکھا ہے، اس سے قبل بھی شیراز شیخ اور منصورشیخ متعدد کسٹمرزکو تشدد کانشانہ بناچکے ہیں۔