نگراں حکومت نے مصطفیٰ کمال کیخلاف تحقیقات کی منظوری دیدی

0

کراچی (رپورٹ:نواز بھٹو) نگران حکومت سندھ نے اپنے آخری دنوں میں پی ایس پی سربراہ مصطفی کمال کے خلاف 49ایکٹر سے زائد سرکاری زمین پر قبضے اورچائنا کٹنگ کے الزام کی تحقیقات کی منظوری دے دی ہے۔ محکمہ بلدیات ،خزانہ، پبلک ہیلتھ انجنیئرنگ ، آبپاشی اور کالج ایجوکیشن میں کروڑوں روپے کی کرپشن کے الزام کے تحت150افسران کے خلاف شواہد ملنے پرتحقیقات کی منظوری دی گئی۔ تحقیقات کے دوران ٹھوس شواہد ملنے پر کرپشن کے 13کیسز کی ایف آئی آر درج کرنے کی بھی منظوری دی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق نگراں حکومت سندھ نے اپنے آخری دنوں میں پی ایس پی سربراہ مصطفی کمال کے خلاف 49ایکٹر سے زائد سرکاری زمین پر قبضہ کرکے چائنا کٹنگ کرنے پر تحقیقات کی منظوری دے دی ہے۔ پچھلے کئی ماہ سے تحقیقات مکمل کئے جانے کے باوجود سابق صوبائی حکومت کی طرف سے اس کاروائی کی اجازت نہ ملنے پر یہ کیس التوا کا شکار تھا۔ بدھ کے روز چیف سیکریٹری کی صدارت میں ہونے والے اینٹی کرپشن کمیٹی ون کے اجلاس میں مصطفی کمال، سابق سیکرٹری بلدیات، سابق چیف انجنئیر واٹر بورڈ مشتاق میمن اور دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دے دی ۔ اجلاس میں 90کیسز نمٹائے گئے جن میں 13کیسز کی تحقیقات مکمل ہونے اور کروڑوں روپے کی کرپشن کے الزامات ثابت ہونے پر مقدمات درج کرنے کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں تفصیل سے غور کرنے کے بعد 50کیسز کی اوپن انکوائر کی اجازت دی گئی جبکہ کرپشن کے 27معاملات کاروائی کے لئے متعلقہ محکموں کو بھیجنے کے لئے ہدایات جاری کی گئیں۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں الہ دین پارک کو غیر قانونی طریقے سے دینے سے معلق بھی سیکریٹری بلدیات سے رپورٹ طلب کی گئی جس پر سیکریٹری بلدیات کا کہنا ہے کہ الہ دین پارک کی52ایکڑ اراضی سابق ایڈمنسٹریٹر فہیم الزمان کے دور میں کے ایم سی کے لینڈ ڈپارٹمینٹ کی طرف سے 1995میں 25سالہ لیز پر ایک نجی فرم کی دی گئی تھی جس نے اس وقت 75ایکڑ اراضی پر قبضہ کر رکھا ہے۔یہ اراضی ڈزنی لینڈ کی طرز پر بہت بڑے امیوزمینٹ پارک کی تعمیر کے لئے الاٹ کی گئی جس کو بعد میں تجارتی مقاصد کے لئے استعمال کیا جانے لگا اور الہ الدین پارک میں کلب، دکانیں، ڈیکوریشن سمیت دیگر کمرشل سرگرمیاں شروع کر دی گئیں جبکہ کے ایم سی نے آکشن کے بغیر نجی کمپنی پارکنگ فیس، داخلہ فیس وصولی کا ٹھیکہ دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اس لیز کی مدت اگست 2021میں پوری ہو رہی ہے جس پر نجی کمپنی کے ایم سی حکام سے ملی بھگت کے ذریعے اس کی دوبارہ لیز حاصل کرنے کے لئے سر گرم ہے سیکریٹری بلدیات کی اس رپورٹ کے بعد اس معاملے کی تحقیقات کی بھی منظوری دی گئی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More