کراچی(رپورٹ:رفیق بلوچ)وزیراعلیٰ سندھ کے انتخاب سے تحریک لبیک لاتعلق رہی۔گزشتہ روز ٹی ایل پی کے منتخب اراکین نے ووٹ کا استعمال نہیں کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم سے کسی نے ووٹ کے لیے رابطہ نہیں کیا تھا۔تفصیلات کے مطابق تحریک لبیک کے رکن سندھ اسمبلی مفتی محمد قاسم فخری نے جمعرات کو اسمبلی اجلاس ختم ہونے کے بعد ایوان کے باہر ملاقات میں بتایا کہ حکومت اور اپوزیشن دونوں نے ہم سے وزیر اعلیٰ ، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخابات میں ووٹ کے لئے کسی قسم کا رابطہ نہیں کیا،جس کی وجہ سے ہم نے ووٹ کا استعمال نہیں کیا، کیونکہ ہم اپنے مرکز کے فیصلوں کے پابند ہوتے ہیں۔واضح رہے کہ بدھ کو سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران ٹی ایل پی کے 3 ارکان اسمبلی قاسم فخری ، محمد یونس سومرو اور ثروت فاطمہ نے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے الیکشن میں ووٹ کاسٹ نہیں کیا، حالانکہ وہ انتخابات کی کارروائی کے دوران ایوان میں موجود تھے، جب ان کا نام ووٹ ڈالنے کے لیے پکارا گیا، تو وہ اپنی نشست پر بیٹھے رہے ۔اسی طرح 16 اگست کو وزیراعلیٰ سندھ کے انتخاب میں بھی ٹی ایل پی کے 2 اراکین مفتی قاسم فخری اورثروت فاطمہ نے ایوان میں موجود ہونے کے باوجود اپنے ووٹ کو کاسٹ نہیں کیا، جبکہ تیسرے رکن محمد یونس سومرو اجلاس سے غیر حاضر رہے ۔ اس طرح ٹی ایل پی کے اراکین نے اسمبلی میں ہونے کے باوجود ووٹ کا استعمال نہ کرکے نئی روایت قائم کی، جب ان سے پوچھا گیاکہ وہ اسمبلی کے ایوان میں اپنے حلقے کی نمائندگی کیسے کریں گے، تو انہوں نے جواب دیا کہ وہ پہلی بار اسمبلی میں آئے ہیں۔وہ کچھ دنوں کے بعد سوال کا جواب دیں گے ۔