اسلام آباد/ کراچی/ حیدر آباد/پشاور (نمائندگان امت) گستاخانہ خاکوں کی نمائش کے اعلان کیخلاف جمعہ کو تحریک لبیک سمیت مختلف دینی جماعتوں نے ہالینڈ کے سفارتخانے کے سامنے7 گھنٹے دھرنا دیا ۔ریلی پولیس رکاوٹیں عبور کرتی شاہراہ دستور پہنچی۔ مظاہرین نے ہالینڈ کےسفیر کی فوری ملک بدری،پاکستانی سفیر کی واپسی،تمام اسلامی ممالک کو گستاخانہ خاکے رکوانے کیلئے خط لکھنے،ہالینڈ کے خلاف اعلان جنگ کا مطالبہ کیا۔ انتظامیہ سے مذاکرات کے بعد مظاہرین منتشر ہو گئے۔ اسلام آباد، کراچی، حیدر آباد، پشاور، لاہور، کوئٹہ اور آزاد کشمیر سمیت مختلف شہروں میں ہالینڈ کی ناپاک جسارت کے خلاف احتجاجی مظاہرے ہوئے اور ریلیاں نکالی گئیں۔ شرکا نے غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے شدید نعرے بازی کی اور ہالینڈ،امریکہ اوراسرائیل کے جھنڈے جلائے گئے- مقررین کا کہنا تھا کہ شان رسالتؐ میں گستاخی برداشت نہیں۔ ناموس رسالتؐ کیلئے جان قربان کرنے سے بھی گریز نہیں کرینگے۔اسلامی ممالک ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کی نمائش کو رکوانے میں کردار ادا کریں، نئی حکومت 295 سی قانون کو بحال کر کے پا کستان میں قید تمام گستاخا ن کو فوری سزادے۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں تحریک لبیک پاکستان کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہر ہ کیا گیا، جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔مظاہرے کی قیادت سردار عمران بلوچ اور شبیر سیالوی کر رہے تھے۔مظاہرین نے شدید نعرے با زی کرتے ہو ئے ہالینڈ کے سفارت خانے کی جانب مارچ کیا اور پولیس رکاوٹیں توڑتے ہوئے جناح ایونیو تک پہنچ گئے۔ مظاہرین کو ریڈ زون میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے آبپارہ چوک، سرینہ چوک ، ریڈیو پاکستان سمیت کئی جگہوں پر کنٹینرز لگا کر رکاوٹیں کھڑی کر رکھی تھیں۔ تاہم مظاہرین تمام رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے ریڈ زون میں واقع شاہراہ دستور کے گلوب چوک تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئے، لیکن ڈپلومیٹک انکلیو میں داخل ہونے کی کوشش نہیں کی اور حکومت کو الٹی میٹم دیا کہ ان کے 4 مطالبات تسلیم کیے جائیں، ورنہ مظاہرین ڈپلومیٹک انکلیو میں داخل ہو کر ہالینڈ کے سفارت خانے تک مارچ کریں گے۔ ضلعی انتظامیہ سے مذاکرات کامیاب ہونے پر رات گیارہ بجے مظاہرین نے احتجاج ختم کرنے کا اعلان کر دیا اور پرامن طور پر منتشر ہو گئے۔ مظاہرین اور ڈپلومیٹک انکلیو کے درمیان صرف آہنی تاروں سے بنی ایک باڑ رکاوٹ تھی، جبکہ ہالینڈ کا سفارتخانہ بھی محض چند سو میٹر کی دوری پر رہ گیا تھا۔ مظاہرین اور ضلعی انتظامیہ کے مابین مذاکرات کے کئی دور ہوئے جن میں دفتر خارجہ کے اعلیٰ عہدے دار بھی شریک رہے۔ مظاہرین نے حکومت کے سامنے 4 مطالبات پیش کیے تھے۔ حکومت فوری طور پر ہالینڈ کے سفیر کو ملک بدر کرے، ہالینڈ میں تعینات پاکستانی سفیر کو فوری طور پر واپس بلا یا جائے، پاکستان تمام اسلامی ممالک کو خطوط لکھے، اگر گستاخانہ خاکے نہ رکیں تو افواج پاکستان اور دیگر مسلم ممالک کے ساتھ ملکر کر دباؤ ڈالا جائے اور پھر بھی نہ رکیں تو پاکستان ہالینڈ کے خلاف اعلان جنگ کر دے۔ تاہم ان مطالبات پر ہونے والے مذاکرات ناکام ہو گئے۔ اس دوران سیکریٹری فارن افیئرز تہمینہ جنجوعہ کا خط مظاہرین کے قائدین کو دیا گیا، جس میں انہوں نے مظاہرین کو بتایا کہ دفتر خارجہ نے ہالینڈ کے سفیر کو طلب کر کے سخت پیغام دیا ہے۔ وزیر خارجہ نے اسلام ممالک کی تنظیم او آئی سی کو بھی اس معاملے سے آگاہ کیا ہے اور او آئی سی کے سیکریٹری جنرل نے ہالینڈ حکومت کے ساتھ یہ معاملہ اٹھایا ہے، جبکہ یورپی یونین میں بھی یہ مسئلہ سامنے رکھا گیا ہے۔خط کے مطابق پاکستان یہ معاملہ او آئی سی کے جلد ہونے والے اجلاس میں اٹھائے گا۔ تاہم ابتدا میں مظاہرین نے اس خط میں دی گئی یقین دہانیاں تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے حکومت کو الٹی میٹم دیا کہ وہ 2 گھنٹے تک پرامن طور پر شاہراہ دستور کے گلوب چوک میں بیٹھیں گے۔ اس دوران اگر حکومت نے کوئی مثبت قدم نہ اٹھایا تو ہالینڈ ایمبیسی کی طرف مارچ شروع کر دیا جائے گا۔اس دوران پولیس نے بارہا مظاہرین کو منتشر ہونے کے لیے الٹی میٹم دیے۔ ضلعی انتظامیہ اور وزارت خارجہ حکام کے ساتھ تفصیلی مذاکرات کے دوران حکومت کی جانب سے سخت موقف اپنانے کی یقین دہانی پر مظاہرین پرامن طور پر منتشر ہو گئے۔ قبل ازیں دھرنے سے خطاب کر تے ہو ئے علما کرام کا کہنا تھا کہ ہالینڈ کی فریڈم پارٹی کے سربراہ ملعون گیرٹ ولڈرز کی جانب سے گستاخانہ خاکوں کی نمائش کا اعلان بدترین دہشتگردی ہے۔ توہین آمیز خاکوں کی اشاعت دنیا کو عالمی جنگ میں جھونکنے کی سوچی سمجھی سازش ہے۔ عالمی برادری شیطانی اشاعت کو رکوانے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔حکومت پاکستان سستی نہ دکھائے۔ فوری طور پر او آئی سی کا اجلاس بلاکر تمام اسلامی ممالک سخت جواب دیں، امریکہ کو مجبور کیا جائے کہ وہ ہالینڈ کو اس ناپاک جسارت سے روکے ، انہوں نے کہااسلام کسی غیر مذہب کے پیشوا کی توہین بھی قبول نہیں کرتا،مغرب بار بار توہین اسلام کا ارتکاب کر کے مسلمانان عالم کے دلوں کو زخمی کر رہا ہے ، اگر اسلام دشمن قوتیں توہین کریں گی تو اسے مسلمانوں کو جنگ کے میدان میں اترنے پر مجبور کرنا کہا جائیگا ،علما نے کہا کہ مسلمان نامو س رسالت کے مسئلے پر پہلے بھی متحد تھے اور آج بھی متحد ہیں تمام مسلکی اختلافات بھلا کر میدان میں نکل آئے تو کسی گستاخ کو دنیا بھرمیں سرچھپانے کی جگہ نہیں ملے گی، غازی عامر چیمہ کا گستاخ پر حملہ اسکا زندہ ثبوت ہے۔راولپنڈی میں ملی مسلم لیگ اور شباب اسلامی سمیت دیگر مذہبی سیاسی اور سماجی تنظیموں کے زیر اہتمام احتجاجی ریلیوں کا انعقاد کیا گیا۔ شباب اسلامی کے زیر اہتمام رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت علی ، مفتی حنیف قریشی کی قیادت میں ریلی نکالی گئی، جس میں سینکڑوں عاشقان رسول نے شرکت کی۔ اس موقع پر ہالینڈ کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی ۔کراچی میں مختلف علاقوں میں مساجد کے باہر ہالینڈ کے خلاف بھر پور احتجاج کیا گیا،اہلسنّت والجماعت کی جانب سے ناگن چورنگی پر علامہ رب نواز حنفی کی قیادت میں بڑا مظاہرہ کیا گیا، علامہ اورنگزیب فاروقی نے مظاہرین سے ٹیلی فونک خطاب میں کہا کہ ہالینڈ کی حکومت گستاخی کے مرتکب افراد کی سرپرستی کر رہی ہے۔اہلسنّت والجماعت کبھی بھی شان اقدس میں گستاخی برداشت نہیں کرے گی۔اہلسنت والجماعت کے ترجمان نے ’’امت‘‘ کو بتایا کہ اگر یہ سلسلہ نہیں روکا گیا تو اورنگزیب فاروقی کی قیادت میں عید کے بعد بڑا احتجاج کیا جائے گا، جبکہ تحریک لبیک کی جانب سے ڈیفنس ،کلفٹن، کالاپل، صدر، لائنزایریا،گلستان جوہر،گلشن اقبال، لیاری سمیت دیگر علاقوں میں نماز جمعہ کے بعد احتجاجی مظاہرہ کیا گیا مظاہرین نے ہالینڈ کے خلاف شدید نعرے بازی کی ’’امت‘‘ کو تحریک لبیک پاکستان سندھ کے ترجمان نے بتایا کہ ایک دو روز میں سندھ اسمبلی میں بھی مذمتی قرارداد پیش کی جائے گی انہوں نے بتایا کہ اگر اس معاملے پر خاموشی اختیار رکھی تو تحریک لبیک اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کا جلد اعلان کرے گی۔ شہر کے مختلف مقامات پر جمعیت علمااسلام (ف)،متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان ،عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت سمیت متعدد دینی جماعتوں نے ہالینڈ کے خلاف بھر پور احتجاج کیا۔ گستاخانہ خاکوں کے خلاف سنی تحریک نے بھی ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیئے ۔جمعیت علمائے اسلام حیدرآباد کے زیر اہتمام صوبائی سیکریٹری اطلاعات و ضلعی امیر مولانا ناصر محمد ناھیوں ، حافظ محمد اعظم جہانگیری، حا فظ غلام یاسین گھوٹو کی قیادت میں پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ ہوا۔ہمایوں مسجد و عیدگاہ پارک الفضل ٹاؤن و اہلیان پھلیلی پریٹ آباد سے ریلی نکالی گئی اور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں مقررین نے خطاب کیا ۔ جماعت اہلسنت پاکستان ضلع حیدرآباد کے زیر اہتمام علامہ قاری دین قادری، ڈاکٹر سید انور علی نیازی ، علامہ قاری احمد علی سعیدی، اور محمد نعیم اختر رضوی کی قیادت میں حیدرآباد پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔ علما اہلسنت نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آزادی اظہار کی آڑ میں کسی صورت میں بھی توہین رسالتؐ کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ حکومت پاکستان فی الفور ہالینڈ کا سفارت خانہ بند کر کے ہالینڈ کے سفیر کو ملک بدر کرے مسئلہ اقوام متحدہ سمیت تمام عالمی فورم پر فی الفور اٹھائے ۔ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان راہ حق پارٹی ضلع حیدرآباد کے کنوینر محمد آصف غنی نے کہا کہ حضورؐ کی شان میں گستاختی دنیا کی بدترین دہشت گردی ہے۔کارکنوں نے ہالینڈ کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور گستاخ رسولؐ کی ایک ہی سزا ،سر تن سے جدا کے نعرے لگائے ۔نواب شاہ میں جمعیت علمائے اسلام اور تحریک ختم نبوت کے زیر اہتمام اللہ والی مسجد سےپریس کلب تک ریلی نکالی گئی ۔ شرکا سے مولانا احمد حسین جمالی ، انیس قریشی ، مفتی محمد خان اور قاری تجمل نے خطاب کیا۔سکھر میں تحفظ ناموس رسالتؐ محاذ کی جانب سےغوثیہ مسجد کپڑا مارکیٹ سے مفتی محمد چمن زمان شرف محمود قادری سید حامد محمود ، محبوب سہتو کے قیادت میں احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ شرکا نے گھنٹہ چوک پہنچ کر دھرنا دیا ۔تحریک لبیک میرپور خاص کے زیراہتمام دارالعلوم کنزالایمان مسجد اسٹیشن روڈ سے پریس کلب تک نکالی گئی، جس سے پیر صوفی جاوید نقشبندی، علامہ حاکم علی کشکوری ، شاکر حسین شاکر و دیگر نے خطاب کیا ۔کندھکوٹ میں جمعیت علمائے اسلام کے زیر اہتمام مولاناشمس الدین بھیری ، مولانا محمد ابراہیم خاکی، مولانا حبیب اللہ میمن ، مولانا عبدالرزاق آزاد و دیگر کی قیادت میں مدرسہ دارالقرآن سے گھنٹہ گھر تک احتجاجی ریلی نکالی گئی ۔ لاڑکانہ ، ٹنڈوالہیار ، باندھی ، چوہڑ جمالی جاتی، ،دوڑ ، سٹھ میل ،نوابشاہ،سکرنڈ،قاضی احمد،دولت پور میں بھی احتجاجی مظاہرے ہوئے۔قاری منیر احمد حقانی، قاری محمداکرم فاروقی،حافظ حنیف عثمانی، مبین فاروقی اور دیگر نے خطاب کیا۔ اہل سنت والجماعت کوئٹہ اور پاکستان راہ حق پارٹی کے زیر اہتمام قاری عبدالولی فاروقی اور نصیر احمد ربانی کی قیادت میں کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مقررین نے شان رسالتؐ میں گستاخی کرنے والوں کو سرعام پھانسی کا مطالبہ کیا۔تحریک لبیک پاکستا ن کے زیر اہتمام مری، کہوٹہ،کلرسیداں، چکری اڈہ ، ٹیکسلا ، گوجر خان، جہلم ،چکوال،اٹک سمیت دیگر شہروں میں بھی پرامن احتجاجی مظاہرے کیئے گئے۔ مظاہروں میں بچوں،بزرگوں اور بالخصوص جوانوں نے ہالینڈ کیخلاف شدید نعرے بازی کی، مقررین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ہالینڈ کے سفیر کو فوری طور پر ملک بدر کیا جائے مطالبہ پورا نہ ہونے پر ملک بھرمیں احتجاج کی فیصلہ کن کال دی جائے گی، جس کا فیصلہ مرکزی امیر علامہ خادم حسین رضوی، مرکزی سرپرست اعلی پیر محمد افضل قادری اور مجلس شوری کے اراکین کریں گے۔پشاور، صوابی، نوشہرہ ، چارسدہ، مردان، ہنگو، بنوں ،کرک،لنڈی کوتل، ملاگوری شاہ گئی میں بھی گستاخانہ خاکوں کے خلاف مظاہرے ہو ئے۔اس موقع پر ہالینڈ کے وزیر اعظم کا پتلا اور ہالینڈ،امریکہ اور اسرائیل کے جھنڈے جلائے گئے۔ تحریک تحفظ ناموس رسالتؐ و ختم نبوت آزاد کشمیر کی کال پر ”یوم تحفظ ناموس رسالتؐ “ منایا گیا ۔ نماز جمعہ کے بعد مختلف مقامات پر مظاہروں اور ریلیوں کا اہتمام کیا گیا۔ سب سے بڑا مظاہرہ مظفرآباد میں ہوا۔