قربانی کا گوشت زیادہ عرصہ فریزر میں رکھنا مناسب نہیں

0

عظمت علی رحمانی
قربانی کے گوشت کو زیادہ عرصہ فریزر میں رکھنا مناسب نہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق ویسے تو گوشت کو فریزر میں 6 ماہ تک محفوظ رکھا جاسکتا ہے، تاہم تین ماہ بعد ہی اس کے تمام فوائد اور غذائیت ختم ہو جاتی ہے۔ واضح رہے کہ دیہی علاقوں میں ہر گھر میں فریج کی سہولت دستیاب نہیں ہوتی۔ اس کے باوجود بھی لوگ گوشت کو محفوظ کرتے ہیں۔ ایسے علاقوں میں گوشت کو محفوظ رکھنے کیلئے دو طریقے استعمال کئے جاتے ہیں، جن میں پہلے نمبر پر گوشت کو کاٹ کر چربی اور نمک کے ساتھ ابال لیا جاتا ہے۔ اس کے بعد اسے رسی میں پرو کر جالی کے کپڑے میں لپیٹ دیا جاتا ہے۔ مکمل خشک ہو نے پر اسے کھلے منہ والے پتیلے میں رکھ دیا جاتا ہے اور بوقت ضرورت استعمال کیاجاتا ہے۔ دوسرے طریقے میں بھی یہی عمل کیا جاتا ہے، تاہم آخر میں اسے دیسی گھی یا چربی میں تل لیا جاتا ہے۔
فریزر میں رکھنے جانے والے گوشت کے بارے میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف چلڈرن ہیلتھ کے سینئر ڈاکٹر لیاقت علی ہالو کا ’’امت‘‘ سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’’اگر فریزر میں رکھے گوشت کو 2 ہفتے کے اندر استعمال کر لیا جائے تو اس سے اسی قدر فائدہ ہوگا جس قدر تازہ گوشت سے ہوتا ہے۔ ویسے تو گوشت فریزر میں چھ ماہ تک محفوظ رکھا جاسکتا ہے۔ لیکن زیادہ عرصے فریز کرنے سے اس میں سے پروٹین اور دیگر وٹامنز وغیرہ ختم ہو جاتے ہیں۔ اس کے بعد وہ گوشت تو ہوتا ہے، لیکن اس میں پائے جانے والے قدرتی فوائد ختم ہو جاتے ہیں‘‘۔ ڈاکٹر لیاقت علی ہالو کا مزید کہنا تھا کہ ’’دل اور بلڈ پریشر کے مریضوں کو بالخصوص اپنی خواہش پر قابو پانا چاہئے۔ ان مریضوں کیلئے دن میں چند بوٹیوں سے زیادہ گوشت کھانا نقصان دہ ہے۔ کم آئل اور کم مصالحہ جات میں پکا ہوا گوشت کھائیں، ورنہ شریانوں کی تنگی اور غیر مفیدکولیسٹرول میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ تھلیسیمیا کے مریضوں کو تو سرخ گوشت بالکل نہیں کھانا چاہئے، کہ اس میں آئرن کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو ان کیلئے سخت نقصان دہ ہے۔ اگر ان کا دل بہت زیادہ چاہ رہا ہو تو انہیں گوشت کے ساتھ چائے یا کافی ضرور پینی چاہئے۔ کیونکہ اس میں موجود کیفین، آئرن کو جسم میں جذب ہونے سے روکتی ہے۔ گردوں کے مریض بھی سرخ گوشت کھانے سے اجتناب کریں‘‘۔
ڈائو میڈیکل کالج میں پوسٹ گریجویشن کرنے والے ڈاکٹر عارف کا کہنا تھا کہ ’’بقرعید کے دنوں میں لوگ گوشت کی زیادہ مقدار جمع کرلیتے ہیں اور اس کو بعد میں بتدریج استعمال کرتے رہتے ہیں۔ تاہم جتنا ممکن ہو گوشت کو تازہ استعمال ہی کر لینا چاہئے۔ کیونکہ جیسے جیسے وقت گزرتا ہے، اس میں موجود پروٹین بھی ختم ہوتے جاتے ہیں‘‘۔
ڈاکٹر ملک عبدالرؤف کا کہنا تھا کہ ’’عید سے ایک دو روز قبل نیم کے پتے ابال کر اس پانی سے قربانی والی جگہ کو اچھی طرح سے دھو لیں، تاکہ قربانی کا گوشت مکھیوں اور مچھروں سے محفوظ رہے۔ اسی طرح اگر گھر کے مرکزی دروازے کے قریب ایک پیالے میں پانی، سفید سرکہ، لیموں کا رس اور گلاب کی پتیاں ڈال کر رکھ دیں توگھر گوشت کی بو سے محفوظ رہے گا۔ اس کے علاوہ گوشت کو دیر تک تازہ رکھنے کے لئے اس پر آٹے کی بھوسی کا لیپ کرکے فریزکر لیں اور جب استعمال کرنا ہو تو اسے دھو لیں۔ ایسا کرنے سے گوشت کی تازگی بڑھ جاتی ہے‘‘۔
جناح اسپتال کے ڈاکٹر یوسف شاہ کا کہنا تھا کہ ’’قربانی کا گوشت رکھنے سے پہلے فریج یا فریزر کو لازماً صاف کرنا چاہئے۔ اس کیلئے ایک پیالے میں پانی ڈال کر اس میں میٹھا سوڈا اور واشنگ پائوڈر شامل کریں اور اس سے فریج یا فریزر کو اچھی طرح دھو لیں۔ اس کے بعد اسے ململ کے صاف کپڑے سے اچھی طرح خشک کر لیں اور ایک پیالے میں میٹھا سوڈا ڈال کر فریج میں رکھ دیں۔ اس طرح گوشت جراثیم سے پاک اور فریج فریزر گوشت کی بو سے محفوظ رہے گا۔ گوشت کو تین گھنٹے کے اندر اندر بانٹ دینا چاہئے اور جس گوشت کو محفوظ کرنا ہو، اسے ایک پائو یا زیادہ سے زیادہ آدھا کلوگرام کے پیکٹوں میں محفوظ کر نا چاہئے‘‘۔
ریجنٹ ہوٹل کے شیف عارف کا کہنا تھا کہ ’’عموماً خواتین گھروں میں گوشت کو فریج میں رکھنے کیلئے اخباری کاغذ میں لپیٹ دیتی ہیں، جس سے اخبار کی سیاہی گوشت پر آجاتی ہے۔ لہٰذا ایسا کرنے سے پرہیز کرنا چاہئے۔ گوشت محفوظ کرنے کیلئے سفید یا بے رنگ شاپنگ بیگ استعمال کئے جائیں، اس لئے کہ کالے بیگ صحت کیلئے نقصان دہ ہیں۔ چونکہ لوڈشیڈنگ اور بار بار فریزر کھولنے سے گوشت کا معیار برقرار نہیں رہتا، اس لئے اسے تین ماہ کے اندر اندر استعمال کر لینا چاہئے اور اگر محسوس ہو کہ گوشت بدبودار ہوچکا ہے تو اسے فوراً ضائع کر دینا چاہئے۔ فریزر میں گوشت ہمیشہ نچلے خانے میں رکھیں، تاکہ کھانے کی باقی اشیا اس کی بو اور پانی سے متاثر نہ ہوں‘‘۔
طبی ماہرین کے مطابق زیادہ گوشت کھانے سے جوڑوں کا درد لاحق ہو سکتا ہے اور جو افراد پہلے سے جوڑوں کی تکلیف میں مبتلا ہوں، ان کے مرض میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ موٹے ریشے کا گوشت دانتوں اور مسوڑھوں کی سوجن کا باعث بنتا ہے۔ جو لوگ گوشت کا استعمال زیادہ کرتے ہیں، ان کے ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا ہو نے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ جبکہ گوشت میں موجود پروٹین کی زیادتی جگر اور گردوں کے افعال کو متاثر کرسکتی ہے۔
٭٭٭٭٭

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More