واشنگٹن (امت نیوز) بد نام زمانہ نجی امریکی ملٹری کمپنی بلیک واٹر کے مالک ایرک پرنس کو افغان جنگ کی نجکاری کے منصوبے کا پائلٹ پروجیکٹ مل گیا۔ 22 ملین ڈالر کے اس منصوبے میں بلیک واٹر کی حکمت عملی کا جائزہ لیا جائے گا۔ایرک پرنس کا دعویٰ ہے کہ اس کے پلان پر عملدرآمد سے اخراجات میں 90 فیصد کمی ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق امریکہ کی وائرڈ نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایرک پرنس کو جنگ کی نجکاری کے پائلٹ پروجیکٹ کے تحت کابل میں ایک خاص مقام پر10ایکڑ کی زمین دیدی گئی ہے۔ ایرک پرنس کی حکمت عملی کو جانچنے کیلئے پہلا ٹاسک 22ملین ڈالرز کا دیا جائے گا۔ افغان صدر اشرف غنی اور دیگر حکام نے ایرک پرنس کے منصوبے پر شکوک کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ ٹھیکے پر دینے سے بلیک واٹر کے کرائے کے قاتل بے لگام ہو کر عوام کا قتل عام کرسکتے ہیں۔اشرف غنی کے ترجمان ہارون سوری نے ایرک پرنس کا منصوبہ افغانستان اور ٹرمپ کی افغان حکمت عملی کیخلاف سازش قرار دیا ہے۔ماضی میں امریکی کنٹریکٹرز کے طور پر کام کرنے والے حامد کرزئی اور سابق انٹیلیجنس چیف رحمت نبیل بھی منصوبے کی مخالفت کر رہے ہیں۔ غیر جانبدار افغان تجزیہ نگاروں کے مطابق افغان حکومت اور اس کے بد عنوان حکام کو اصل میں اپنا ‘‘حلوہ مانڈہ’’ بند ہونے کا خوف ہے۔افغان جنگ ٹھیکے پر ملی تو ایرک پرنس وائسرائے بن کر افغان حکومت یا حکام کو بلاحساب ایک ڈالر بھی نہیں دے گا اور یوں افغان حکومت کی کرپشن کے تمام راستے بند ہو جائیں گے۔ اطلاعات کے مطابق ٹرمپ کو بھیجے گئے خط میں بلیک واٹر کے بانی ایرک پرنس کا کہنا ہے کہ افغان جنگ کی نجکاری سے امریکہ کی معاشی مشکلات حل ہوں گی۔ جانی ضیاع، دباؤ کی وجہ سے فوجیوں کی خود کشی کے واقعات کم ہو جائیں گے۔ ایرک پرنس نے ٹرمپ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی افغان پالیسی ناکام ہوگئی ہے اور مستقبل میں بھی کامیاب نہیں۔ میری حکمت عملی 100فیصد کامیاب ہوگی۔اس پر عمل سے افواج و ہتھیاروں کی مد میں45ارب ڈالرز، لاجسٹک اخراجات و افغان تعمیر و ترقی پر خرچ کئے گئے 55ارب ڈالر بچیں گے۔ جنگ کا ٹھیکہ مجھے ملا تو افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد2ہزار اور کنٹریکٹرز کی تعداد6 ہزار سے3ہزار رہ جائے گی۔افغان جنگ کا ٹھیکا لے کر میں ہزاروں فوجیوں کی جانیں بچانے کا احسان کروں گا۔فارن پالیسی میگزین کے مطابق ٹرمپ ہر قیمت پر عسکری پیسہ بچانا چاہتے ہیں۔حال ہی میں انہوں نے واشنگٹن کی ملٹری پریڈ 9کروڑ 20لاکھ ڈالر خرچ بچانے کیلئے منسوخ کی۔یو ایس اے ٹوڈے کے مطابق بلیک واٹر بانی کے منصوبے کا اہم پہلو طالبان ،داعش و افغان جہاد کے ہمدرد سابق و موجودہ رہنماؤں کی ٹارگٹ کلنگ کیلئے افغان فوج اور پولیس کے منتخب افسران کو تربیت دینے کی پیشکش ہے تاکہ مستقبل کے افغان سیاسی و قومی منظر نامہ میں امریکی پالیسی کا کوئی افغان مخالف زندہ نہ رہے ۔سان فرانسسکو کرانیکل کے مطابق ایرک پرنس نے ایک سال قبل بھی ایک پلان پیش کیا تھا جسے ٹرمپ نے دیکھنے سے بھی انکار کر دیا۔ ٹرمپ پالیسی کے نتائج انتہائی گھٹیا نکلنے پر ایرک پرنس کو ٹرمپ کی توجہ حاصل کرنے کا موقع ملا ۔ ایرک پرنس نے ٹرمپ کو رجھانے کیلئے پہلا دعویٰ یہی کیا کہ افغان جنگ کی نجکاری سے امریکہ کو 10ارب ڈالر خرچ کرنے پر سالانہ 100ارب ڈالر کی بچت ہوگی۔ افغان چینل طلوع کے مطابق ایرک پرنس نے نجی جنگی منصوبے میں ضمانت دی ہے کہ امریکی فوج و حکومت کو اس کے پروجیکٹس کا آڈٹ کا حق اختیار ہوگا۔ وہ اپنی عسکری کارروائیوں کیلئے ملٹری جسٹس سسٹم کے مطابق جواب دہ ہوں گے۔