سیزن کمانے ہندو – عیسائیوں نے قصابوں کا روپ دھار لیا

0

کراچی(رپورٹ:اسامہ عادل) سیزن کمانے کیلئے شہر بھر میں ہندو اور عیسائی برادری سے تعلق رکھنے والے لالچیوں نے موسمی قصاب کا روپ دھار لیا۔ سرکاری سطح پر قصابوں کی جانچ پڑتال کا نظام نہ ہونے کی وجہ سے غیر مسلم افراد کے ساتھ دیگر پیشوں سے وابستہ افراد بھی سیزن کمانے نکل پڑے ہیں۔ آئمہ کرام نے غیر مسلم موسمی قصاب سے جانور ذبح کرانے کو حرام قرار دیتے ہوئے شہریوں کو احتیاط برتنے کی ہدایت کی ہے۔ عید قربان کے موقع کو غنیمت جانتےہوئے ہندوں،عیسائی برادری سمیت رکشہ ڈرائیور، پلمبر، مکینکوں نے بھی موسمی قصاب کے روپ دھارلئے اور سیزن لگانے کے لئے بکنگ کرلی ہیں۔موسمی قصاب پوش علاقوں میں آج دیہاڑیاں لگائیں گے ،غیر مسلم اور موسمی قصابوں کی جانب سے پہلے دن گائے ذبح کرنے کے 7 ہزار سے 16 ہزار روپے تک اور بکرے کے 18سو روپے سے 5 ہزار تک فیس رکھی گئی ہیں ، اسی طرح دوسرے دن گائے ذبح کرنے کے 5 ہزار سے 10ہزار روپے جب کہ بکرے کے 15 سو سے 4 ہزار روپے تک کی بکنگ کی گئی ہے،موسمی قصاب پر ’’امت‘‘ کی ٹیم نے شہر کے بیشتر علاقوں کا سروے کیا تو انکشاف ہوا کہ محمود آباد،جیکب لائن،اعظم بستی،رام سوامی،رنچھوڑ لائن،لائٹ ہاوس،کورنگی،صدرسمیت دیگر علاقوں کی غیر مسلم برادری سے تعلق رکھنے والوں نے شہر کے مختلف علاقوں میں جانور ذبح کرنے کے درجنوں آرڈر لے رکھیں ہیں۔مشاہدے میں آیا کہ غیر مسلم برادری سمیت دوسرے پیشے سے وابستہ شہری بھی دیہاڑیاں لگانے آج شہر کی گلی گلی کے چکر کاٹیں گے۔ مشاہدے میں آیا ہے کہ موسمی قصاب زیادہ تر پوش علاقوں کو ہدف بناتے ہیں ،تاکہ کم وقت میں زیادہ کمائی ہوسکے اور جانوروں کو ذبح کرنے کی اجرت لینے کے ساتھ ساتھ سری اورکھالیں جمع کر کے منافع کمایا جاسکے ۔معلوم ہوا ہے کہ غیر مسلم موسمی قصاب کے روپ دھارنے اور اپنے آپ کو مسلمان ثابت کرنے کے لئے تکبیر بھی یاد کر رکھی ہے۔اس سلسلے میں شہری ریحان کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے قصابوں کی جانچ پڑتال کا نظام نہ ہونے کی وجہ سے عید کے موقع کو غنیمت جانتے ہوئے سب قصائی بن جاتے ہیں ،جس کی وجہ سے شہریوں کی قربانی خراب ہوتی ہے۔دوسری جانب شہر کے بیشتر قصائیوں نے بکنگ کا لوڈ بڑھنے کی وجہ سے گوشت بنانے کے لئے غیر مسلم بچوں کو دیہاڑی پر رکھ لیا ہے جو قربانی کے آرڈر نمٹانے میں اپنے استاد کا ہاتھ بٹائیں گے،چنیسر گوٹھ میں نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر شہری کا کہنا تھا کہ وہ غربت اور اپنے بچوں کی کفالت کرنے کے لئے عید قربان پر موسمی قصاب بن جاتا ہے ،جس سے ان کا گزر بسر ہو جاتا ہے۔ ڈیفنس کے ایک رہائشی عمران کا کہنا تھا کہ غیر مسلم برادری سے تعلق رکھنے والے پوش علاقوں میں گھر،گھر جا کر عید قربان کی بکنگ کے لئے رابطے کرتے رہے۔ موسمی قصائیوں کا ریٹ کم ہونے کی وجہ سے شہری بھی ان سے قربانی کرانے کے لئے راضی ہو جاتے ہیں۔اس حوالے سے مفتی زاہدسے رابطہ کیا گیا اور ان سے غیر مسلم قصاب سے جانور ذبح کروانے کے بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ جانور کو ذبح حلال کرنے کے لئے کیا جاتا ہے، غیر مسلم تکبیر پڑھے یا نہ پڑھے اس کے جانور ذبح کرنے سے گوشت حرام ہو جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کوشش یہی ہونی چاہیئے کہ کوئی مسلمان ہی جانور ذبح کرے اور اس کا گوشت بھی مسلمان بنائے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More