مہاتیر نے اقتصادی راہداری کے 3 چینی منصوبے بند کردیئے
کوالالمپور/ بیجنگ(امت نیوز)ملائیشیا نے معاشی بحران کے باعث اقتصادی راہداری کے22 ارب ڈالر مالیت کے 3 چینی منصوبے بند کرنے کا اعلان کر دیا۔ ملائیشین وزیر اعظم مہاتیر محمد نے دورہ چین کے بعد بتایا کہ انہوں نے ملاقاتوں میں چینی حکام پر واضح کردیا ہے کہ ان کا ملک پہلے ہی 250 ارب ڈالر سے زائد کا مقروض ہے اس لئے وہ ایسے منصوبے جاری نہیں رکھ سکتا جن سے مزید قرضہ چڑھ جائے۔ ان منصوبوں میں ملائیشیا سے تھائی لینڈ اور کوالالمپور تک ریلوے لائن اور دو گیس پائپ لا ئنیں شامل ہیں۔ میڈیا سے گفتگو میں مہاتیر محمد نے کہا کہ فی الحال ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ مالیاتی خسارہ کس طرح دور کیا جائے اور ہمیں ان مہنگے چینی منصوبوں کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملائیشیا ایسے منصوبے تب شروع کرے گا جب وہ قرض کے پھندے سے نکل کر ادائیگی کے قابل ہو جائے گا۔ اقتصادی راہداری کے چینی منصوبوں سے ہم مزید مقروض ہو جائیں گے جو ناقابل برداشت ہو گا۔ اسلئے ہم نے انکار کر دیا ہے۔20 ارب ڈالر کےریل منصوبے کا ٹھیکہ چین کی چائنہ کمیونیکیشنز کنسٹرکشن کمپنی کو دیا گیا اور اسکے لئے قرض چین کے ایکسپورٹ،امپورٹ بینک کو ادا کیا جانا ہے جبکہ2 ارب ڈالر مالیت کی گیس لائن کیلئے ادائیگی بھی چینی کنٹریکٹر کو کرنی ہے۔ یہ معاہدے ملائیشیا کی سابق حکومت نے کئے تھے۔ مہاتیر محمد نے خبردار کیا کہ نو آبادتی نظام نئی شکل میں غریب ممالک کو اپنے شکنجے میں لے رہا ہے کیونکہ وہ آزاد تجارت میں امیر ملکوں کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔ تاہم مہاتیر محمد نے امید ظاہر کی کہ چین ملائیشیا کا معاشی بحران حل کرنے میں مدد دے گا۔ اس کے رد عمل میں چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لو کانگ نے کہا کہ ہمیں ملائیشیا سے ہمدردی ہے۔ یہ منصوبے طویل مدتی ہیں۔ مذاکرات سے مسئلہ حل کر لیا جائے گا۔