چترال (نمائندہ اُمت)چترال میں عید کے روز اوسیاک دروش میں طوفانی بارش کے باعث سیلابی ریلوں میں 20گھر بہہ گئے جبکہ 14 مکانات کو جزوی نقصان پہنچا۔چترال سے قومی اسمبلی کے رکن مولانا عبدالاکبر چترالی اور رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمن نے جمعرات کے روز ایم ایم اے چترال کے صدر قاری عبدالرحمن قریشی کی معیت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمو د خان سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ عید الاضحی کے روز اوسیاک دروش کے مقام پر سیلاب کے متاثریں کو چوبیس گھنٹوں کے اندر اندر امداد بہم پہنچائی جائے جن کے گھر سیلاب میں بہہ جانے کی وجہ سے نہایت کسمپرسی کی زندگی گزارنے پرمجبور ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سیلاب سے 20گھرمکمل طور پر اور 14مکانات جزوی طور پر متاثر ہوگئے ہیں جن کے سینکڑوں مکین نہایت مشکل زندگی گزار رہے ہیں جن کے پاس رہنے کے لئے کوئی ٹھکانہ باقی نہیں رہا اور نہ ہی دوسرے گھریلو سامان موجود ہیں۔ انہوں نے صوبائی حکومت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ سیلاب کا ملبہ ہٹاکر اس پر دوبارہ گھر وں کی تعمیر کاکام متاثریں کے بس سے باہر ہے جس کے لئے حکومت کو ان کی فوری اور ہنگامی بنیادوں پر نقد رقم کی صورت میں مدد کرنا چاہئے جبکہ روایتی طور پر چند خیمے اور برتن سمیت ایک تھیلی آٹے سے ان کامسئلہ حل نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ انصاف کے نام پر ووٹ حاصل کرنے والی حکومت کو چاہئے کہ اس آفت ناگہانی کے متاثرین کی دوبارہ آبادکاری اور بحالی میں کوئی وقت ضائع نہ کیا جائے۔ انہوں نے زور دے کرکہاکہ متاثرین دروش کے ساتھ صرف اور صرف نقد کی صورت میں امداد کیا جائے جس کی انہیں دوبارہ آبادکاری میں ضرورت ہے ۔ انہوں نے سیلاب کے فوراً بعد فوری طور پر متاثرین کو ریسکیو کرنے کے لئے پہنچنے پر چترال پولیس کے جوانوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ اس فورس کے جوانوں نے جس اندازاور جوش وخروش سے کام کیا ہے ، وہ قابل قابل تقلید ہے۔ ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمن نے اس امید کا اظہار کیاکہ ملاکنڈ ڈویژن سے پہلی مرتبہ وزیر اعلیٰ منتخب ہونے اور چترال کے حالات سے بخوبی واقف وزیر اعلیٰ محمود خان دروش کے متاثرین سیلاب کی بحالی اور دوبارہ آبادکاری میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے اور سیلاب کے ملبے کو ہٹانے میں کوئی وقت ضائع ہونے نہیں دیں گے۔ ایم ایم اے کے صدر قاری عبدالرحمن قریشی نے کہاکہ ممبران اسمبلی کے ساتھ متاثرہ گاؤں کا دورہ کرنے کے بعد انہوں نے اپنی طرف سے متاثرین کے لئے کھانے کا بندوبست کرنے کے واسطے 50ہزار روپے دے دئیے جبکہ ایم این اے مولانا عبدالاکبرچترالی نے60ہزارروپے اور ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمن نے ایک لاکھ روپے اپنی ذاتی حیثیت میں امداد دے دی۔ انہوں نے کہاکہ متاثرین کو نقد امداد کی ضرورت ہے جس کے لئے چترال کے عوام کو ان کے ساتھ بھر پور مدد کرنی چاہئے۔ایم ایم اے کے دیگر رہنما صوبیدار میجر (ریٹائرڈ ) عبدالصمد خان ، قاضی نسیم ، نادر خان بھی اس موقع پر موجود تھے۔