مقبوضہ کشمیر میں مسلم آبادی کیخلاف سازشوںپر احتجاجی مظاہرے
لاہور(نمائندہ امت) بھارتی حکومت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں مسلم آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی سازشوں کیخلاف سری نگرکے علاقوں حیدر پورہ اور نوہٹہ میں زبردست احتجاجی مظاہرے کئے گئے جن میں حریت کانفرنس کے رہنماؤں اور کارکنان کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔اس دوران کشمیریوں نے اسلام ، پاکستان اور آزادی کے حق میں جبکہ پاکستان کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔ادھر مقبوضہ کشمیر میں ” کشمیر سینٹر فار سوشل اینڈ ڈیولپمنٹ سٹیڈیز‘ ‘کے زیر اہتمام پونچھ اور سری نگر کے علاقوں میں دفعہ 35اے سے متعلق آگاہی کیلئے سیمینارمنعقد کئے گئے جن میں شہریوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ تفصیلات کے مطابق حیدر پورہ میں ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں حریت رہنماؤں محمد یاسین عطائی ، محمد یوسف نقاش، بلال احمد صدیقی، مولوی بشیر احمد عرفانی، بشیر احمد اندرابی، امتیاز احمد شاہ، سید محمد شفیع، نثار حسین راتھر عبدالرشید لون، پرویز احمد بٹ اورنثار احمد خان سمیت دیگر نے شرکت کی۔حریت کانفرنس میں شامل تنظیموں کے کارکنان اور عام کشمیری بھی بڑی تعداد میں احتجاج میں شریک ہوئے۔مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے حریت کانفرنس کے رہنما محمد یٰسین عطائی و دیگرکا کہنا تھا کہ بھارتی آئین کی دفعہ35اے منسوخ کر کے دراصل کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن اسے اپنے مکروہ منصوبے میں ہرگز کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ نوہٹہ میں حریت کانفرنس (ع)کی جانب سے بھی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔اس موقع پر حریت رہنماؤں نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کشمیرکے بارے میں اپنے مکروہ منصوبوں کو آگے بڑھانے کے لیے عدالتوں کا سہارا لے رہا ہے لیکن کشمیری بھارت کو اپنے حقوق پرشب خون مارنے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے اور اسکے مذموم منصوبوں کاڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا۔ادھر کشمیر سینٹر فار سوشل اینڈ ڈیویلپمنٹ سٹڈیز کے زیر اہتمام ڈاک بنگلہ سری نگر میں منعقدہ سیمینار میں پروفیسر حمیدہ نعیم، عبدالمجید زرگر اور ڈاکٹر مبین شاہ کی قیادت میں بڑی تعداد میں دیگر لوگ شریک ہوئے ۔ پونچھ میں ہونے والے ایک سیمینار میں بھی زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی۔ مقررین نے خبر دار کیا کہ اگر دفعہ 35اے کو منسو خ کیا گیا توکشمیر میں اس کا انتہائی سخت رد عمل سامنے آئے گا۔