کوئٹہ /کراچی (نمائندہ خصوصی /امت نیوز) تحریک انصاف کے نامزد گورنربلوچستان ڈاکٹرامیر محمد جوگیزئی نےمنصب قبول کرنے سے معذرت پر یوٹرن لے لیا ہے۔ تحریک انصاف کی جانب سے گورنر سندھ کے امیدوار عمران اسماعیل کی تعلیمی قابلیت پر سوالیہ نشانات کھڑے ہو گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر امیر محمد خان جوگیزئی نےکہا ہے کہ وہ کلیئرنس ملنےکے بعد ہی گورنر کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے ۔ہفتہ کو رات گئے نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ وہ کلیئرنس ملنے کے بعد ہی اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔قبل ازیں ایک ویڈیو پیغام میں انہوںنے گورنر کا منصب سنبھالنے سے معذرت کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ان پر کسی قسم کا کوئی کیس یا ایف آئی آر نہیں۔جس کیس کی بات سامنے آئی وہ 2005 کا ہے۔ہفتہ کو تحریک انصاف نے انہیں گورنر بلوچستان نامزدکرنے کا اعلان کیا تھا ۔ اس اعلان کے فوری بعد نیب ترجمان کا بیان سامنے آیا تھا ،جس کے مطابق ڈاکٹر امیر محمد خان جوگیزئی کے خلاف کڈنی سینٹر میں طبی آلات کی خریداری کے فنڈز میں 6 کروڑ10لاکھ کی کرپشن کی تحقیقات آخری مراحل میں ہیں اور جلد ریفرنس دائر کئے جانے کا امکان ہے۔ ڈاکٹر امیر محمد جوگیزئی کے خلاف 2015 میں انکوائری کی منظوری سابق چیئرمین نیب قمر زمان کی زیرصدارت ایگزیکٹو بورڈ نے دی تھی۔ادھر نجی ٹی وی چینل کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما عمران اسماعیل کی تعلیمی قابلیت پر سوالیہ نشان اٹھ کھڑے ہوئے ہیں ۔ پی ٹی آئی کی جانب سے عمران اسماعیل کو اٹلی و امریکا سے لیدر ٹیکنالوجی و کیمیکل میں ڈگریوں کا حامل قراردیا گیا تاہم حالیہ عام انتخابات میں حصہ لینے کے وقت عمران اسماعیل نے خود کو انٹر (12ویں)پاس قرار دیا اور یہ بھی لکھا کہ ” بی کام پارٹ ون کلیئر کر رکھا ہے ۔نجی ٹی وی کے مطابق اس صورتحال سے عمران اسماعیل کی تعلیمی قابلیت پر سوالیہ نشان کھڑے ہو گئے ہیں ،جو حلف اٹھانے کے بعد صوبے کی تمام یونیورسٹیوں کے چانسلر ہوں گے اور وائس چانسلرز کے تقرر کی مجازاتھارٹی ہوں گے ۔ماہرین تعلیم نےوزیراعظم سے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران اسماعیل کی تعلیمی قابلیت منصب سے مطابقت نہیں رکھتی ۔