اسلام آباد(نمائندہ امت ؍ مانیٹرنگ ڈیسک)صدارتی امیدوار کے چناؤ کے معاملے پر نواز لیگ پیپلز پارٹی کے دام میں آ گئی ہے ۔نواز لیگ نے صدارتی امیدوار کے معاملے پر اے پی سی میں ہونے والے فیصلے تبدیل کرتے ہوئے صدارتی امیدوار کے نام مولانا فضل الرحمن کی سربراہی میں قائم پینل کے بجائے شہباز شریف کو دینے کا مطالبہ تسلیم کر لیا ہے ۔پیپلز پارٹی کی جانب سے صدر کے عہدے کیلئے مجوزہ امیدواروں کے نام مولانا فضل الرحمان کی سربراہی میں قائم پینل کو دیے جانے سے انکار کے بعد کل جماعتی کانفرنس میں تمام جماعتوں کا متفقہ امیدوار لانے کا فیصلہ ہوا تھا ۔نواز لیگ کے صدر شہباز شریف کی زیر صدارت مری میں ہونے والی کل جماعتی کانفرنس میں پیپلز پارٹی،متحدہ مجلس عمل،عوامی نیشنل پارٹی،پشتون خوا میپ،نیشنل پارٹی، قومی وطن پارٹی و پاک سرزمین پارٹی کے قائدین نے شرکت کی ۔پیپلز پارٹی اعتزاز احسن کے نام پر ڈٹی ہوئی ہے ۔ نواز لیگ پہلے ہی اعتزاز احسن کا نام مسترد کر چکی ہے ۔پی پی کو دیگر کی بھی مزاحمت کا سامنا ہے۔اے پی سی میں مشترکہ صدارتی امیدوار لانے کیلئے مولانا فضل الرحمان کی سربراہی میں پیپلز پارٹی، نواز لیگ و ایک تیسری اپوزیشن جماعت کے ایک ایک رکن پر مشتمل پینل بنایا گیا تھا ۔اے پی میں پیپلز پارٹی نے پرویز رشید کے اعتزاز احسن کے نواز شریف سے جیل جا کر معافی مانگنے کے بیان پر تحفظات کا اظہار کیا جس پر نواز لیگ کا کہنا تھا کہ پرویز رشید کا بیان ذاتی ہے، یہ پارٹی کا پالیسی بیان نہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی اپنی طرف سے3نام براہ راست شہباز شریف کو فون پر دیں گے جو کسی ایک نام کو چن کر صدارتی امیدوار کا اعلان کریں گےجس کا دیگر جماعتیں شہباز شریف کو پہلے ہی اختیار دے چکی ہیں ۔اے پی سی میں اپوزیشن جماعتوں نے نواز لیگ کی نواز شریف کو انصاف دوتحریک میں حصہ لینے کی یقین دہانی کرائی ۔مبینہ انتخابی دھاندلی کیخلاف پارلیمان کے اندر اور باہر احتجاج جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ۔اس موقع پر نواز شریف،مریم اور ان کے شوہر کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی مذمت کی گئی اور دونوں کے مقدمات میں انصاف کے تقاضے پورے کرنے کا مطالبہ کیا گیا ۔اجلاس کے بعد میڈیا کو دی گئی بریفنگ میں احسن اقبال نے بتایا کہ اتحاد اپنے صدارتی امیدوار کا اعلان اتوار تک کر دے گا ۔تمام جماعتوں نے اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹنگ کا حق دینے کے فیصلے کی حمایت کی ہے ۔اس ضمن میں متعارف کرائے جانے والے نظام پر سنگین تحفظات ہیں۔اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں کو ملنے والی دھمکیوں کا سنگین نوٹس لیا گیا ہے ۔ اے پی سی میں نواز لیگ کی جانب سے ایاز صادق، مریم اورنگزیب، احسن اقبال،پی پی کے خورشید شاہ، راجہ پرویز اشرف، شیری رحمان، نوید قمر اور قمر زمان کائرہ،اے این پی کے غلام احمد بلور،میاں افتخار حسین،نیشنل پارٹی کے حاصل بزنجو،پاک سرزمین پارٹی اور قومی وطن پارٹی کے رہنما شریک ہوئے۔ پشتون خوامیپ کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے ٹیلی فون پر اے پی سی کے فیصلوں کو تسلیم کرنے کے فیصلے سے آگاہ کیا ۔