سیلاب کے خطرےپرراولپنڈی میں فوج – ریسکیو کا عملہ الرٹ
راولپنڈی ( اسد اللہ ہاشمی )مون سون بارشوں سے سیلاب کے خطرے پر راولپنڈی میں رین ایمرجنسی کےتحت فوج اور ریسکیو 1122کے عملے کو الرٹ کر دیا گیا جبکہ نشیبی علاقوں میں سیلاب آنے کی صورت میں لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچانے کےلئے تمام انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں،نالہ لئی اور اس کے اطراف کے مکینوں کو بھی الرٹ رہنے کی ہدایات کر دی گئی ہیں ۔ واسا کےعملے کی چھٹیاں بھی منسوخ اور کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے جہاں سے تمام نشیبی علاقوں کو چیک کیا جا رہا ہے ۔تفصیلات کے مطابق مون سون باشوں کے پیش نظر راولپنڈی مٰیں سیلاب کا خظرہ ہے اس سلسلے میں واٹر اینڈ سینی ٹیشن ایجنسی ( واسا) کے دفتر میں کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے جہاں 5 سب انجینئر ز ،ایک الیکٹریکل انجینئر،سمیت واسا کے انسپکٹرز اور ٹیوب ویل آپریٹرز کی ڈیوٹیاں لگا دی گئی ہیں جو صبح و شام ڈیوٹیاں دے رہے ہیں ۔ نشیبی علاقوں گوالمنڈی، آریہ محلہ ، ندیم کالونی ، صادق آباد، پیر ودھائی ،فوجی کالونی ،جاوید کالونی ،بنگش کالونی کے علاقوں میں سیلاب کے خطرے کے پیش نظر علاقہ مکینوں کو محتاط رہنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں ۔ سیلاب آنے کی صورت میں مکینوں کو محفوظ مقامات پر پہنچانے کےلئے فوج اورریسکیو 1122 کے عملے کوبھی الرٹ کر دیا گیا ہے ۔زیادہ بارش ہونے کی صورت میں فوج کے جوان اور ریسکیو کا عملہ نالہ لئی اور اس کے اطراف میں اپنی پوزیشنوں پر پہنچ جاتا ہے ۔ جبکہ کنٹرول روم سے سائرن بجا کر علاقہ مکینوں کو سیلاب کے خطرے سے آگاہ کیا جاتا ہے۔ واسا ترجمان کےمطابق ایم ڈی راجہ شوکت محمود ساری صورتحال کی خود نگرانی کر رہے ہیں ۔شدید بارش کی وجہ سے نشیبی علاقوں سے پانی کے اخراج کےلئے10 موٹریں ،10 واٹربورز، کشتیاں اور علاقہ مکینوں کو محفوظ مقامات تک پہنچانے کےلئے کشتیاں اور جان بچانے والی اشیا سمیت تما م انتظامات کر لئے گئے ہیں ۔ سٹرکوں سے پانی نکالنے اور ٹریفک کو رواں دواں رکھنے کےلئے بھی ٹیمیں الرٹ ہیں ۔ واسا کے ترجمان عمرفاروق نے کہاہے کہ راولپنڈی میں ہر سال مون سون بارشوں کے سیزن میں سیلاب کا خطرہ ہوتا ہے اس لئے سیز ن سے قبل ہی تمام چھوٹے بڑے نالوں کی صفائی کر ا دی جاتی ہے تاکہ کہیں بھی کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے ۔’’امت ‘‘ سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں راولپنڈی میں 70 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی تھی جس کے بعد راولپنڈی میں گوالمنڈی اور کٹاریاں کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب تھا لیکن واسا کا عملہ تما م صورتحال سے الرٹ رہا ۔ ادھرمحکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ روزسب سے زیادہ بارش منگلا میں 64 ملی میٹرریکارڈکی گئی، جہلم 35، اسلام آباد30،منڈی بہاوٰ الدین 8، راولپنڈی6،مظفرآباد میں 10 ملی میٹر بارش ہوئی۔آج ہزارہ، راولپنڈی، پشاور، کوہاٹ ڈویژن، اسلام آباد اور کشمیر میں تیزہواوں اور گرج چمک کیساتھ مزیدبارش کا امکان ہے۔دوسری جانب بارشو ں کی وجہ سے راولپنڈی میں خطرناک قرار دی جانے والی عمارتوں کو خالی نہ کرایا جا سکا ۔ شدید بارشو ں کی وجہ سے بوسیدہ عمارتیں کسی بھی وقت حادثے کا سبب بن سکتی ہیں ۔