واشنگٹن؍اسلام آباد(امت نیوز)معروف امریکی سینیٹر جان مک کین 81 برس کی عمر میں چل بسے۔ 2017 میں وہ برین ٹیومر کے مرض میں مبتلا ہونےکے بعد زندگی کے آخری لمحات تک آبائی ریاست میں رہے۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جان مک کین کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے ۔مک کین کے خاندانی ذرائع کے مطابق آنجہانی نے اپنا علاج بند کرا دیا تھا ۔ ری پبلکن جان مک کین اپنی ہی جماعت کے ڈونلڈ ٹرمپ کے شدید ناقد تھے ۔ مک کین کا کہنا تھا کہ ٹرمپ پیوٹن کے خلاف کھڑے ہونے کے قابل نہیں ،بلکہ وہ اس کا تصور بھی نہیں کرسکتا ہے ۔ مک کین نے اوباما کے ہیلتھ کیئر منصوبے کے خاتمے کیلئے قانون سازی کے وقت ٹرمپ کے منصوبے کے خلاف ووٹ دیا تھا ،جس سے امریکی صدر مشتعل ہو گئے ۔مک کین نے میڈیا کے خلاف ٹرمپ کے اقدامات پر بھی شدید تنقید کی تھی ۔ موت سے قبل مک کین نے کئی بار اہلخانہ کو بتایا کہ وہ نہیں چاہتے کہ ان کی آخری رسوم میں امریکی صدر ٹرمپ شامل ہو ۔مک کین کی موت کی اطلاع پر وائٹ ہاؤس پر امریکی پرچم سرنگوں کر دیا گیا ۔جان مک کین کی آخری رسومات سرکاری اعزاز کے ساتھ واشنگٹن کے ایک گرجا گھر میں ہوگی ،جہاں ٹرمپ حکومت کی نمائندگی نائب صدر مائیک پینس کریں گے۔ ٹرمپ نے اپنی ٹویٹ کے ذریعے مک کین کی موت پر افسوس اور متاثرہ خاندان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا ہے ،جبکہ کئی بار اپنی ریلیوں میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ جنگی قیدی بننے والے مک کین کو قوم کا ہیرو نہیں مانتے ،بلکہ مجھے وہ لوگ اچھے لگتے ہیں ،جو گرفتار نہ ہوں ۔مک کین کی موت سے سینیٹ میں ری پبلکن پارٹی کی عدد ی تعداد 51 سے50 رہ گئی ہے۔جان مک کین نے2008میں امریکی صدر کا الیکشن بھی لڑا ،لیکن وہ اوباما کے مقابلے میں ہار گئے ۔ سابق صدر اوباما نے کہا کہ جان مک کین وفاداری بلند مقصد سے تھی ،جن کی خاطر امریکیوں اور تارکینِ وطن کی نسلیں لڑتی اور پیش قدمی کرتی اور قربانیاں دیتی رہی ہیں۔برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے ، نیٹو کے سیکریٹری جان اسٹولٹن برگ اور دیگر مغربی رہنماؤں نے بھی افسوس کا اظہار کیا ہے ۔30برس سے زیادہ عرصہ امریکی سینیٹ کا رکن رہنے والے جان مک کین امریکی بحریہ میں پائلٹ بھرتی کئے گئے ۔ان کے والد اور دادا دونوں امریکی بحریہ میں ایڈمرل رہے تھے۔ 1960 میں ویتنامی جنگ جوؤں نے ان کا طیارہ مار گرایا تھا ۔مک کین نے جان بچانے کیلئے چھلانگ لگائی تو حریت پسندوں نے اسے جنگی قیدی بنا لیا ، وہ ساڑھے5برس ہنوئی جیل میں قید رہے ۔وہ 1982 میں ایوان نمائندگان کے رکن چنے گئے۔1986 میں انہیں پہلی بار سینیٹ کا رکن چنا گیا تھا ۔ادھر جان مک کین کے انتقال پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے دلی افسوس کا اظہار کرتے ہوئےآنجہانی کے اہلخانہ اور دوست احباب سے تعزیت کی ہے۔ شاہ محمود نے کہا کہ جان مک کین کو پاکستان میں یاد رکھا جائے گا ۔سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے چیئرمین کے طور پر انہوں نے ہمیشہ پاکستان سے مضبوط تعلق کی حمایت کی ۔