مقابلے میں نوجوان کی ہلاکت پولیس فائرنگ سے ہونے کاشبہ
کراچی(رپورٹ/ خالد سلمان) مقابلے میں نوجوان کی ہلاکت پولیس فائرنگ سے ہونے کا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے ۔ذرائع کے مطابق مقتول کو دو گولیاں لگیں، جبکہ پولیس نے مقتول کی والدہ کی مدعیت میں نامعلوم افراد کیخلاف رنجش کی وجہ سے بیٹے کو قتل کرنے کا مقدمہ درج کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق گڈاپ سٹی کوچی کیمپ میں گذشتہ روز پولیس اور منشیات فروشوں کے درمیان مقابلے میں 17 سالہ بلال خان کو دو گولیاں بائیں جانب لگیں جبکہ ایک گولی بازو سے آرپار ہوئی اور دوسری گولی بازو کے بعد سینے سے آر پار ہوگئی اور شبہ ہے کہ گولی بڑے ہتھیار سے چلائی گئی ہے، میڈیکو لیگل ذرائع کے مطابق چھوٹے ہتھیار کی گولی میں اتنی طاقت نہیں ہوتی کہ بازو اور سینے سے بھی پار ہوجائے جبکہ متوفی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آج جاری کی جائے گی، دوسری جانب پولیس کو جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کی گولیوں کے تین خول، تیس بور کے 4 اور ایس ایم جی کے دو خول ملے ہیں، ذرائع کے مطابق پولیس نے اپنی جان چھڑانے کے لیے فوری طور پر مقتول کی والدہ کی مدعیت میں نامعلوم شخص کے خلاف مقدمہ درج کرلیامقتول کی والدہ شینا بی بی زوجہ اکبر خان اکاخیل نے ایف آئی آرمیں موقف اختیار کیا ہے کہ میرا بیٹا بلال فائرنگ کی آواز پر گھر سے باہر گیا تھا کہ اسی دوران نامعلوم سمت سے گولی آکر میرے بیٹے کو لگی اور وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا تھانے میں آکر بیان دے رہی ہوں کہ میرے بیٹے کونامعلوم افراد نے رنجش کی بنا پر قتل کیا ہے ۔نوجوان کی ہلاکت کے حوالے سے تفتیشی حکام نے ابتدائی رپورٹ تیار کر لی جبکہ اس حوالے سے زخمی نوجوان شکیل کا بیان بھی قلمبند کیا جائے گا اور شکیل کے بیان کے بعد ہی تحقیقات آگے بڑھ سکے گی، تفتیشی حکام کے مطابق مقتول اور زخمی شخص کو گولیاں کم فاصلے سے لگی ہیں جبکہ جائے وقوعہ سے تاحال خول نہیں ملے ۔بلال خان کی نماز جنازہ ادا کرنے کے بعد مقامی قبرستان میں تدفین کردی گئی بلال کی نمازہ جنازہ میں اہل علاقہ سمیت عزیز اقارب نے شرکت کی ۔نماز جنازہ کےبعد مشتعل علاقہ مکینوں نےپولیس کیخلاف احتجاج کیا مظاہرین کے مطا بق پولیس چادر اور چاردیواری کا تقدس پامال کررہی ہےاور شہر میں ماورائے عدالت قتل کا سلسلہ بند ہونا چاہئے۔مظاہرین نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ واقعہ کی شفاف تحقیقات کراکے ملزمان کو جلد از جلد قرار واقعی سزا دی جائے۔