نیب زدہ ڈاکٹر امیر کے تقرر کا حکومتی اعلان واپس
اسلام آباد(نمائندہ امت ؍ مانیٹرنگ ڈیسک)حکومت نے نیب زدہ ڈاکٹر امیر محمد جوگیزئی کو گورنر بلوچستان مقرر کرنے کا اعلان واپس لے لیا ہے ۔ ترجمان وزیر اعظم ہاؤس کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر امیر محمد خان جوگیزئی کو گورنر بلوچستان بنانے کی خبر میں صداقت نہیں۔اس حوالے سے تجویز زیر غور آئی تھی ،لیکن بعض شواہد کے باعث حتمی فیصلے کی جانب پیش رفت نہیں ہوئی تھی۔ہفتہ کو وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے ڈاکٹر امیر محمد خان جوگیزئی کو گورنر بلوچستان نامزد کئے جانے کا اعلان سامنے آیا تھا ۔ اعلان کے فوری بعد ترجمان نیب کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر امیر محمد خان جوگیزئی کیخلاف کڈنی سینٹر کوئٹہ کیلئے مہنگی مشینری خریدنے کے الزام میں 2015 میں نیب نے تحقیقات شروع کی تھیں اور جلد ہی ان کے خلاف ریفرنس دائر کیا جائے گا ۔ نامزدگی کے اعلان اور نیب کے بیان پر ڈاکٹر امیر محمد خان جو گیزئی نے ایک ویڈیو بیان کے ذریعے عہدہ قبول کرنے سے معذرت کی ،تاہم کچھ دیر بعد ہی دعویٰ کیا کہ انہوں نے گورنر کا عہدہ قبول کرنے سے نہ تو معذرت کی ہے نہ ہی ان کے خلاف کوئی ایف آئی آر یا کیس درج ہے۔ادھر پی ٹی آئی کی جانب سے نامزد عمران اسماعیل سندھ کے 33 ویں گورنر کی حیثیت سے پیر کی شام 6 بجے گورنر ہاؤس کراچی میں اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ ان سے حلف لیں گے۔نئے گورنرسندھ کی خواہش پر حلف برداری میں شریک مہمانوں کی تواضع صرف چائے اوربسکٹ سے کی جائے گی۔وہ گورنر کی حیثیت سے منگل کی صبح مزار قائد پر حاضری دیں گے۔قیام پاکستان کے بعد غلام حسین ہدایت اللہ سندھ کے پہلے گورنر مقرر کئے گئے جو 14اگست1947تا 4اکتو بر1948تک منصب پر فائز رہے۔شیخ دین محمد 7اکتوبر 1948تا19نومبر1949،میاں امین الدین 19نومبر1949تایکم مئی1953،جارج بکسن ڈال کو نسٹن ٹین 2مئی1953تا12اگست1953،حبیب ابراہیم رحمت اللہ12اگست 1953تا 23جون 1954،نواب افتخار حسین 24جون 1954تا14اکتوبر 1955رہے۔سندھ ون یونٹ نظام کے تحت14اکتوبر1955تا یکم جولائی 1970تک مغربی پاکستان صوبے کا حصہ رہا ۔ رحمان گل یکم جولائی 1970تا 20دسمبر1971،ممتاز بھٹو 22 دسمبر1971تا 20اپریل 1972،میر رسول بخش تالپور یکم جون 1972تا 14فروری 1973،بیگم رعنا لیاقت علی خان 15فروری1973تا 28فروری1976،محمد دلاور خانجی یکم مارچ 1976تا 5جولائی 1977،عبدالقادر شیخ 6جولائی1977تا17ستمبر 1978، ایس ایم عباسی18ستمبر1978تا6اپریل 1984،جہاں داد خان7اپریل 1984تا 4جنوری 1987، اشرف ڈبلیو تابانی5جنوری1987تا 23جون 1988،رحیم الدین خان،24جون 1988تا 12ستمبر1988، قدیر الدین احمد12ستمبر1988تا 18اپریل 1989،فخر الدین جی ابراہیم19اپریل 1989تا 6اگست 1990،محمود ہارون پہلی مرتبہ6اگست 1990تا 18جولائی 1993،حکیم محمد سعید19جولائی 1993تا 23جنوری 1994،محمود ہارون دوسری بار23جنوری 1994تا 21مئی 1995، کمال اظفر22مئی 1995تا 16مارچ 1997،معین الدین حیدر 17مارچ 1997تا 17جون 1999،ممنون حسین19جون 1999تا 12اکتوبر 1999،عظیم داؤد پوتہ25اکتو بر 1999تا 24مئی 2000،محمد میاں سومرو25مئی 2000تا 26دسمبر 2002،ڈاکٹر عشرت العباد خان27 دسمبر2002 سے 9 نومبر2016،سعید الزماں صدیقی11 نومبر2016سے 12 جنوری 2017،محمد زبیر عمر 2 فروری2017 کو گورنرسندھ بنے اور وہ 28جولائی 2018 کو وہ مستعفی ہو گئے۔ڈاکٹر عشرت العباد خان ریکارڈ13برس10ماہ13دن تک گورنر رہے۔