کراچی/ڈیرہ اسماعیل خان (اسٹاف رپورٹر/ نمائندہ امت) تحریک لبیک پاکستان نے ہالینڈ سے تجارتی و سفارتی تعلقات ختم کرنے کیلئے 29اگست کو لاہور سے اسلام آباد تک مارچ کا اعلان کر دیا ہے ۔ مارچ میں شرکت کے لئے ملک بھر سے کارکنوں کے قافلے 28 اگست کو لاہور سے روانہ ہوں گے۔ کارکنان کو تیاری کے ساتھ مارچ میں شامل ہونے اور وصیت نامے لکھ کر آنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ تحریک لبیک کا کہنا ہے کہ احتجاج گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ ختم کئے جانے یا ہالینڈ کے سفیر کی ملک بدری تک جاری رکھا جائے گا۔ تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ خادم حسین رضوی کا کہنا ہے کہ حکومت میں دم خم ہے تو وہ ہالینڈ کو روکے اور نہ رکنے پر جہاد کا اعلان کردے۔ وزیر خارجہ کا کام مذمت کرنا نہیں، بلکہ وہ ہالینڈ کے سفیر کو نکل جانے کیلئے کہہ دیں۔ پیر افضل قادری کا کہنا ہے کہ مارچ کو روکا گیا تو ذمہ دار حکومت ہوگی اور اس کا رد عمل پورے ملک میں ہوگا۔ ٹی ایل پی کی قیادت نے کہا کہ ہالینڈ کی تمام مصنوعات پر پابندی لگائی جائے۔ گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کیلئے امریکی شہری کو جج بنائے جانے پر امریکہ کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے۔گستاخانہ خاکوں کے خلاف کراچی پریس کلب پر سنی تحریک اور اہلسنت لیاری کے تحت احتجاج کیا گیا۔ اس موقع پر ہالینڈ کے وزیر اعظم کا پتلا نذر آتش کیا گیا۔ اتوار کو ڈیرہ اسماعیل خان، اٹک، حافظ آباد سمیت ملک کے مختلف شہروں میں بھی ہالینڈ کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔سوشل میڈیا پر ہالینڈ کے سفیر کی ملک بدری کے مطالبے میں بھی شدت آ گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق تحریک لبیک پاکستان کی مرکزی شوریٰ و قائدین کا اجلاس اتوار کو پارٹی کے سربراہ خادم حسین رضوی کی زیر صدارت گزشتہ روز لاہور میں ہوا۔ اجلاس 4گھنٹے تک جاری رہا۔ اجلاس میں وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ کسی تاخیر کے بغیر گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ کرانے والے ہالینڈ سے سفارتی اور تجارتی تعلقات ختم کرے اور دنیا کے تمام مسلم ممالک سے بھی ایسے اقدامات کرنے کیلئے کہے۔ ہالینڈ کے ملعون سیاسی رہنما گیرٹ ولڈر کے اعلان کردہ گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کا جج امریکی شہری کو بنانے پر امریکہ کو بھی منہ توڑ جواب دیا جائے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اگر حکومت نے فوری طور پر اپنے سفیر بلانے اور ہالینڈ کے سفیر کو واپس بھیج کر سفارتی تعلقات ختم نہ کئے تو تحریک لبیک 29 اگست بدھ کو لاہور سے اسلام آباد کی طرف مارچ کرے گی۔ اس وقت تک سڑکوں پر احتجاج جاری رکھا جائے گا، جب تک ہالینڈ سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان نہیں کر دیا جاتا۔ تحریک لبیک نے صوبائی امرا کے ذریعے تمام کارکنان کو مارچ کے دوران سڑکوں پر رہنے کی تیاری کرنے،گھروں میں وصیت لکھ کر آنے کی ہدایت کی ہے۔خیبرپختون کے کارکن اسلام آباد میں مارچ میں شامل ہو جائیں گے۔ سندھ کے کارکنان اور ذمہ داران پیر کو مارچ میں شرکت کی حکمت عملی ترتیب دیں گے۔ تحریک لبیک کا کہنا ہے کہ اسلام آباد جانے کیلئے بدھ کی دوپہر 2بجے داتا دربار سے مارچ کا آغاز کیا جائے گا۔ تحریک لبیک پاکستان کی قیادت کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں علامہ خادم حسین رضوی نے کہا کہ اگر وفاقی حکومت میں دم خم ہے تو وہ ہالینڈ کو 10نومبر کے اعلان کردہ مقابلے کو روکے اور نہ رکنے پر اس کے خلاف جہاد کا اعلان کردے۔ وزیر خارجہ کا کام مذمت کرنا نہیں بلکہ ہالینڈ کے سفیر کو بلا کر ملک سے نکل جانے کیلئے کہا جائے۔ ہالینڈ کی تمام مصنوعات پر پابندی لگائی جائے۔گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کیلئے ملعون گیرٹ ولڈر کی جانب سے امریکی شہری کو جج بنایا گیا۔ اس بنا پر امریکہ کیخلاف بھی سخت کارروائی کی جائے۔ حضورؐ کی شان گستاخی کا علاج وہی ہے جو ممتاز قادری و غازی علم الدینؒ نے کیا اور یہ بات حضرت عمرؓ تک چلی جائے گی۔ ٹی ایل پی کے مرکزی رہنما پیر افضل قادری کا کہنا ہے کہ مارچ کو روکا گیا تو ذمہ دار حکومت ہوگی اور رد عمل پورے ملک میں ہوگا۔ ‘‘امت’’ سے بات چیت کرتے ہوئے تحریک لبیک کے مرکزی ترجمان کا کہنا ہے کہ ہمارا سب سے اہم مسئلہ 10نومبر سے قبل گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ رکوانا ہے اور اس پر حکومتی توجہ مبذول کرانا۔ حکومت اپنے تمام کام کر رہی ہے۔ ملک اسلام کے نام پر بنا ہے، اس کیلئے کوئی کام نہیں کیا جا رہا۔ تحریک لبیک خیبر پختون کے امیر علامہ شفیق امینی کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ رکوانے، ہالینڈ سے سفیر بلانے اور پاکستان سے نیدرلینڈ کے سفیر کی ملک بدری، ہالینڈ سے تمام سفارتی اور تجارتی تعلقات ختم نہ کئے جانے کی وجہ سے ہی ہم نے 29اگست کو لاہور تا اسلام آباد لبیک یارسول اللّہ مارچ کا فیصلہ کیا ہے۔ ایک اعلامیے کے مطابق تحریک لبیک کراچی ڈویژن کے امیر علامہ رضی حسینی نے مرکزی قیادت کے اعلان کے پیش نظر مقامی ذمہ داران کا ہنگامی اجلاس بلایا، جس میں لاہور مارچ میں بھر پور شرکت کا اعلان کیا گیا۔کراچی سے قافلوں کی روانگی کا شیڈول پیر کو جاری کیا جائے گا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ رضی حسین نے کہا کہ مارچ تمام مسلمانوں کے جذبات کا عکاس ہے۔ اپوزیشن اور حکومتی جماعتوں میں شامل مذہبی قوتیں ناموس مصطفےٰؐ جیسے حساس معاملے کو نظرانداز کر کے بقا و حکومت سازی میں الجھی ہوئی ہیں، لیکن ایسے مواقع پر غلامان رسولؐ جان کی پرواہ کئے بغیر میدان عمل میں نکلتے ہیں۔ادھر گستاخانہ خاکوں کے مجوزہ مقابلے کے خلاف تحریک لبیک پاکستان کے تحت ڈیرہ اسماعیل خان میں لیاقت پارک سے جی پی او چوک تک ‘‘ہالینڈ مردہ باد ریلی’’ نکالی گئی جس کی قیادت ڈویژنل صدر مفتی حفیظ اللہ، ضلعی صدر علامہ شفیق اور نعمان اکبر خان نے کی۔ ریلی کے شرکا نے ہاتھوں میں کتبے اور بینرز اٹھا رکھے تھے۔ اس موقع پر ہالینڈ کے خلاف زبردست نعرے بازی کی گئی۔ مقررین نے مطالبہ کیا کہ حکومت ہالینڈ پر دباؤ ڈال کر گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ رکوائے۔ ہالینڈ سے سفارتی تعلق ختم کر کے اس کے سفارتکاروں کو نکالا جائے۔ مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔ اٹک کے علاقہ جنڈ میں بھی تحریک لبیک کے تحت نکالی گئی جو مین بازار سے ہوتی ہوئی تکبیر چوک جنڈ پر اختتام پذیر ہوئی۔ریلی کے دوران فضا لبیک لبیک لبیک یارسول اللہ کے نعروں سے گونجتی رہی۔ حافظ آباد کے نواحی قصبہ کولو تارڑ میں ہالینڈ کے خلاف ریلی نکالی گئی۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے احمد رضا قادری نے کہا کہ تحفظ ناموس رسالتؐ کی خاطر جان کی قربانی دینے سے بھی دریغ نہیں کیا جائے گا۔ کریم آقاؐ کی ناموس کی خاطر مرنا ہی اصل ایمان ہے۔اسلامی ممالک کے سربراہان ہالینڈ کی حکومت پر زور دیں کہ وہ گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ کرانے میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی عمل کرے۔