ایرانی افواج کو شام میں رکھنے کیلئے نیا دفاعی معاہدہ

0

دمشق(امت نیوز)امریکی دباؤ کے جواب میں شام کے بشار الاسد ٹولے اور ایران نے دفاعی تعاون کے معاہدے پر دستخط کر دیئے ہیں ۔معاہدے کے تحت ایرانی افواج شام میں طویل عرصہ رہ سکیں گی ۔روسی وزارت دفاع نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ امریکہ ،برطانیہ و فرانس کو حملوں کا جواز دینے کیلئےادلب میں موجود بشار مخالف دھڑکسی بھی وقت کیمیائی حملے کر سکتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق پیر کو شام کے بشار الاسد ٹولے اور ایران نے 2روزہ مذاکرات کے بعد دفاعی تعاون کے معاہدے پر دستخط کر دیئے ہیں ۔معاہدے کے تحت ایرانی افواج شام میں طویل عرصہ رہ سکیں گی ۔ معاہدے پر ایران کی جانب سے وزیر دفاع امیرحاتمی اور شام کی جانب سے وزیر دفاع علی عبداللہ ایوب نے دستخط کئے ۔امیر حاتمی نے پیر کو شامی صدر بشار الاسد اور فوجی حکام سے بھی ملاقات کی ہے۔امیر حاتمی کا کہنا ہے کہ دفاعی و فنی معاہدے کے تحت ایرانی فوج شام میں موجود رہے گی ۔شام نے بشار الاسد ٹولے کی حکومت کو برقرار رکھنے میں مدد دینے پر ایران کو سراہا ہے ۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہ معاہدہ امریکی دباؤ کے جواب میں کیا گیاہے ۔ایک ہفتہ قبل ہی امریکی مشیر سلامتی امور جون بولٹن نے ایران سے اپنی فوج کو شام سے نکالنے کا مطالبہ کیا تھا ۔ایرانی حکومت پہلے ہی اس مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے اپنے فوجی شام سے نکالنے سے انکار کرچکی ہے ۔ ایران کا کہنا ہے کہ اس کی فوج شام کی دعوت پر گئی اور ایران اپنے فوجی واپس بلانے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا ۔ ادھر روسی وزارت دفاع کے ترجمان میجر جنرل ایگور کوناشنکوک کا کہنا ہےکہ امریکہ ،برطانیہ اور فرانس کو حملوں کا جواز فراہم کرنےکیلئے ادلب میں موجود بشار مخالف دھڑوں نے کیمیائی حملے کی منصوبہ بندی کر لی ہے ۔اس مقصد کیلئے جسر الشغور کے قریب واقع ایک گاؤں میں کلورین کے8کنستر پہلے ہی پہنچائے جا چکے ہیں۔برطانیہ سے تربیت حاصل کرنے والے ایک گروپ کے اہلکار بھی علاقے میں وائٹ ہیلمٹ رضا کاروں کے بہروپ میں پہنچ گئے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More