بنی گالاتک ہیلی کاپٹر کا سفر2 لاکھ میں پڑے گا۔ایوی ایشن ماہر
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)ایوی ایشن معاملات کے ماہر نے وزیراعظم ہاؤس سے بنی گالاتک سفر کا تخمینہ فی ٹرپ 2 لاکھ روپے سے زائد لگا یا ہے۔ نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے ایوی ایشن ایکسپرٹ میجر ریٹائرڈ محمد ظہیر نے بتایا کہ وزیراعظم کے زیر استعمال ہیلی کاپٹر اے ڈبلیو 139 کا فی گھنٹہ خرچہ تین لاکھ 70 ہزار 900 روپے ہے۔یہ تخمینہ اس کے اسٹارٹ ہونے کے بعد سے بند ہونے تک کے وقت پر لگایا جاتا ہے، اس پورے عمل کے دوران ہیلی کاپٹر کے اڑنے پر آنے والے خرچ کا اندازہ لگایا جاتا ہے۔میجر ریٹائرڈ ظہیر نے بتایا کہ ہیلی کاپٹر کے ہیلی پیڈ سے بنی گالہ اور پھر بنی گالہ سے وزیراعظم ہاؤس پہنچنے کے پورے عمل میں 35 سے 40 منٹ لگتے ہیں اور اس پورے عمل میں تقریباً 2 لاکھ روپے خرچ ہو جاتے ہیں۔واضح رہے کہ پی پی رہنما سید خورشید شاہ نے کچھ روز پہلے کہا تھا کہ عمران خان روزانہ وزیر اعظم ہاؤس سے بنی گالہ کے 2 چکر لگاتے ہیں جس کیلئے سرکاری ہیلی کاپٹر استعمال کیا جاتا ہے جس کا خرچہ تین لاکھ روپے بنتا ہے۔فواد چوہدری کی جانب سے کہا گیا کہ خورشید شاہ ہمارے بزرگ ہیں لیکن وہ پائلٹ تھوڑے ہی ہیں جو انہیں خرچے کا پتا ہو، آپ کسی بھی پائلٹ سے پوچھیں تو وہ آپ کو بتائے گا کہ ہیلی کاپٹر کا ایک کلومیٹر کا خرچہ 50 سے 55 روپے پڑتا ہے۔ سوشل میڈیا پر وزیر اطلاعات کے مضحکہ خیز دفاع پر شدید مذاق بھی اڑایا جا رہا ہے۔ بی بی سی اردو نے بھی اپنی رپورٹ میں وزیر اعظم ہاؤس سے بنی گالہ ہیلی کاپٹر پر آنے جانے کے اخراجات کا کچا چٹھا کھولتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کو کہیں منہ دکھانے کے لائق نہیں چھوڑا۔برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ’’وزیر اعظم عمران خان کی بنی گالا میں موجود رہائش گاہ سے پاک سیکرٹیریٹ کا فاصلہ 15 کلومیٹر بنتا ہے۔ ہوابازی کی زبان میں یہ فاصلہ 8 ناٹیکل میل بنتا ہے،جو ہیلی کاپٹر بنی گالا آتا جاتا ہے وہ آگسٹا ویسٹ لینڈ کمپنی کا ہیلی کاپٹر ہے جسے AW139 کہا جاتا ہے۔ اس ہیلی کاپٹر کا فی ناٹیکل میل صرف ایندھن کا خرچ 13 ڈالر یعنی 1600 روپے بنتا ہے۔ اسے آٹھ سے ضرب دیں تو یہ خرچ 104 ڈالر بنتا ہے جو پاکستانی روپوں میں 12800 روپے سے زیادہ بنتا ہے۔ وزیراعظم کی سیکورٹی کے حوالے سے پولیس کے ایک سینئر اہلکار نے ’’بی بی سی‘‘ کو بتایا کہ پی ایم سیکریٹریٹ سے لے کر بنی گالہ تک پولیس اہلکار تعینات کیے جاتے ہیں اور اس کے علاوہ ہیلی کاپٹر کے راستے میں بھی اضافی نفری تعینات کی جاتی ہے جس سے ایک بات طے ہے کہ فی کلومیٹر خرچ 55 تو کیا 555 سے بھی زیادہ بنے گا۔وزیراعظم کی آمدورفت کے لیے ہیلی کاپٹر اسپورٹس کمپلیکس کے قریب واقع ہیلی پیڈ سے پرواز کرتا اور بنی گالہ جاتا ہے، وہاں سے مسافروں کو لے کر وزیراعظم سیکریٹیریٹ آتا ہے، یوں یہ سفر وزیراعظم سیکریٹیریٹ سے بنی گالہ تک کا نہیں بلکہ اس سے زیادہ بنتا ہے۔اس حساب سے اس پر اٹھنے والے اخراجات بھی بڑھ جاتے ہیں۔اس میں مزید اخراجات عملے، فضائی حدود کے استعمال اور آنے جانے کے بھی شامل ہوں گے۔آرمی ایوی ایشن سے تعلق رکھنے والے ایک ریٹائرڈ فوجی افسر سے جب اس حوالے سے سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ’’ ایک ہیلی کاپٹر کو اسٹارٹ کرنے پر ہی ہزاروں کا خرچ آتا ہے بے شک وہ اڑے یا نہ اڑے ؟تو یہ بچپنے والی بات ہے جو کم علمی سے زیادہ کچھ نہیں۔انہوں نے ازراہ مذاق کہا کہ عمران خان کے لیے سب سے سستا کام ہے کہ وہ جاگنگ کر کے دفتر جایا کریں جیسے وہ ہر روز صبح کرتے ہیں، ورزش کی ورزش اور وقت کی بچت علیحدہ۔ ورنہ ڈچ وزیراعظم کی تقلید سے بھی خرچ میں نمایاں کمی آئے گی مگر خرچ بہرحال ہو گا۔