پی پی رہنمائوں نےاعتزاز کا نام واپس لینے کی مخالفت کردی
اسلام آبا(مانیٹرنگ ڈیسک)حزب اختلاف صدر مملکت کے عہدے کے لیے متفقہ امیدوار لانے میں ابھی تک ناکام ہے۔پیپلزپارٹی کے وفد کی جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے منگل کوملاقات ہوئی۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگو میں راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ دونوں اطراف سے مثبت کوشش جاری ہے،امید ہے دو راتوں میں کوئی حل نکل آئے گا۔مولانا فضل الرحمان نے کہا ایک رات باقی ہے، مسئلے کا حل نکال لیں گے۔دریں اثناپیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے صدارتی امیدوار کے لیے اعتزاز احسن کا نام واپس لینے کے آپشن کی مخالفت کردی ہے،گزشتہ روزاسلام آباد میں شریک چیئر مین پی پی آصف زرداری کی زیرصدارت اجلاس میں صدارتی امیدوار کے لیے مولانا فضل الرحمان کی حمایت کے مضمرات اور سیاسی فوائد کا تقابلی جائزہ لیا گیا جب کہ صدارتی انتخاب کے بعد اپوزیشن اتحاد کے مستقبل پر بھی غور کیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہےکہ اجلاس میں شرکا کو صدارتی امیدوار پر چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کی رائے سے بھی آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ پارٹی چیئرمین نے اعتزاز احسن کو اپنا حتمی امیدوار قرار دیا ہے۔ پارٹی رہنماؤں نے رائے دی کہ پیپلز پارٹی کا اپنا منشور اور اپنی سیاست ہے، ایشوز ٹو ایشوز اپوزیشن جماعتیں ایک مؤقف اپنا سکتی ہیں۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں آصف زرداری نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان قابل احترام ہیں مگر ہمیں سیاسی فیصلہ کرنا ہے، پیپلز پارٹی اپنی اصولی سیاست پر سمجھوتہ نہیں کر سکتی۔قبل ازیں مولانا فضل الرحمان نے آصف زرداری سے ملاقات میں صدارتی الیکشن کے لیے اعتزاز احسن کو دستبردار کرنے اوراپوزیشن کا مشترکہ امیدوار لانے کی درخواست کی تھی جس پر سابق صدر نے کوئی حتمی جواب نہیں دیا تھا۔