سندھ حکومت کے پاس 149لگژری گاڑیوں پر عدالت برہم
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سپریم کورٹ نے وزراء اور سرکاری افسروں کی لگژری گاڑیوں کے کیس میں وفاقی و صوبائی حکومتوں کو گاڑیوں سے متعلق کابینہ میں فیصلہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کابینہ کے پہلے یا دوسرے اجلاس میں مسئلے کا حل نکالا جائے۔ سندھ حکومت کے زیر استعمال 149لگژری گاڑیوں پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔سیکرٹری سندھ نے بتایا کہ تمام غیر مجاز افسران اور وزرا سے گاڑیاں واپس لینی ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ مقدمے کا مقصد غیر مجاز گاڑیوں کے استعمال کو روکنا ہے۔جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ ہمیں وی آئی پی کلچر سے نکلنا ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ افسران کے بچے اور اہلخانہ سرکاری گاڑیاں استعمال کررہے ہیں۔ صوبائی حکومتوں کی غیر مجاز گاڑیوں سے متعلق رپورٹ میں بتایا گیا کہ پنجاب 38‘کے پی 67‘بلوچستان میں 40گاڑیاں زیر استعمال ہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ سب سے بڑا مسئلہ سندھ کا ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر حیدر آباد کے پاس 9گاڑیاں ہیں۔ عدالت نے وزیراعلیٰ ہائوس سندھ کے پاس 18لگژری گاڑیوں پر اظہار برہمی کیا۔سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔