پولیٹیکل ایجنٹ نے 579 لیویز ملازمین کو غیرقانونی توسیع دی – قائمہ کمیٹی میں انکشاف

0

اسلام آ باد (نمائندہ امت)سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے سیفران میں ا نکشاف کیا گیا ہے کہ پولیٹیکل ا یجنٹ نے579 لیویز ملاز مین کو 60سا ل کی عمر میں ریٹا ئرڈ کرنے کی بجا ئے پا نچ سال تک ڈیوٹی پر لگائے رکھا اور ان کو 934 ملین روپے ا ضا فی دئیے گئے کمیٹی نے ہدا یت کی ہے کہ خیبر پختونخواہ حکومت انکوائری کمیٹی بنا کر ذمہ داری فکس کر ے اور سیکرٹری سفیران کو آگاہ کر ے کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر تاج محمد آفریدی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں وزارت سفیران کی طرف سے فاٹا کیلئے رواں مالی سال کے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (PSDP)کے منصوبہ جات، فاٹا میں ڈینگی ، لسمانیہ وبائی امراض کے کنڑول کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کے علاوہ لیویزفورس کے ریٹائرڈ ملازمین کے پنشن کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا ۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر تاج محمد آفریدی نے کہا کہ فاٹا میں اور خاص طور پر خیبر ایجنسی میں ڈینگی ، لسمانیہ ، ملیریا و دیگر وبائی امراض تیزی سے پھیل رہے ہیں ۔ لوگ شدید پریشانی میں ہیں فاٹا سیکرٹریٹ اور فاٹا محکمہ صحت وبائی امراض کے کنڑول کے حوالے سے کیا اقدامات اٹھا رہا ہے جس پر ڈائریکٹر محکمہ صحت فاٹا نے کمیٹی کو بتایا کہ ڈیگی وائرل بیماری ہے 2017سے پہلے فاٹا میں نہیں تھی یہ پشاور سے شروع ہوا اور قریب کے علاقوں کو متاثر کیا اس بیماری کو جڑ سے ختم نہیں کر سکتے کنڑول کیا جا سکتا ہے اس حوالے سے ایکشن پلان بنا کر پورے فاٹا کو فراہم کر دیا گیا جس میں تما م سٹیک ہولڈرز کو بھی شامل کیا گیا ہے اور آگاہی مہم بھی شروع کی گئی ہے ۔ جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ فاٹا کی عوام کو صحت کی سہولیات کی فراہمی اور موذی امراض سے بچاؤ کیلئے سپیشل فنڈ کا انتظام کیا جائے تاکہ ان بیماریوں کو مزید پھیلنے سے روکا جا سکے اگر ابھی کنڑول نہ کیا گیا تو آنے والے وقت میں بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا ۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ فاٹا میں صحت اور تعلیم کے شعبوں پر زیادہ توجہ دی گئی ہے ۔ ڈینگی لسمانیہ اور ملیریا کے کنڑول کیلئے پی سی ون بنایا ہے اور کنڑول کیلئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں ۔ رکن کمیٹی سینیٹر ہلال الرحمان نے کہا کہ فنڈز کے حوالے سے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ کو خط لکھا جائے یا کمیٹی ان سے ملاقات کرے ۔ سینیٹر اورنگزیب خان نے کہا کہ بیماریوں کو کنڑول کرنے کیلئے فنڈز فراہم کرنے کی ذمہ داری حکومت کی ہے ۔ فاٹا کیلئے پی ایس ڈی پی کے منصوبہ جات کے حوالے سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ حکومت سے 40ارب مانگے تھے 24 ارب کی منظوری دی گئی ہے ۔کمیٹی کو بتایا گیا کہ گزشتہ حکومت کے دور میں سرتاج عزیز کی سربراہی میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی تھی جس نے فاٹا کی ڈویلپمنٹ کیلئے دس سالہ منصوبہ تیار کیا ہے ۔وفاقی حکومت نے اس کیلئے 10ارب روپے فراہم کر دیئے ہیں صوبوں نے اپنا حصہ ڈالنا ہے 24 ارب روپے کی منظوری پہلے ہی ہو چکی ہے ۔ 10سالہ پروگرام میں فاٹا کے میگا پراجیکٹس شامل ہیں جبہ ڈیم کا پی سی ون 8ارب کا ہے ۔ فاٹا سیکرٹریٹ نے ڈیزائن تیار کرنا ہے کے پی کے حکومت نے فنڈ فراہم کرنا ہے ۔ سینیٹر سجاد حسین طوری نے کہا کہ ابتدائی منصوبہ جات کو دس سالہ فہرست میں نہ ڈالا جا ئے ۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ 2015میں فیصلہ ہوا تھا کہ 2017-18تک جاری منصوبہ جات کو مکمل کر کے پھر نئی اسکیمیں شروع کی جائیں گی اس سے منصوبہ جات وقت پر مکمل ہونگے ۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں لیویزملازمین کے پنشن کے معاملے کا بھی تفصیل سے جائزہ لیا گیا ۔ قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ سرکاری ملازمین 60سال کی عمر میں ریٹائرڈ ہو جاتے ہیں مگر پولیٹیکل ایجنٹ نے لیویز ملازمین کو ریٹائرمنٹ عمر کے بعد بھی مزیر کام پر پانچ سال لگائے رکھا۔ 579ملازمین کو جب ریٹائرڈ کیا گیا تو انہوں نے پنشن کی درخواست دی تو اے جے پی آر نے اعتراض اٹھایا کمشنر کوہاٹ نے انکوائری رپورٹ تیار کرنی ہے 934ملین اضافی دیئے گئے ذمہ دار کا تعین کرنا ہے ۔ خیبر پختونخواہ حکومت انکوائری کمیٹی بنا کر ذمہ داری فکس کر ے اور سیکرٹری سفیران کو آگاہ کر کے ۔ سینیٹر اورنگزیب خان نے کہا کہ یہ مسئلہ 2014سے چل رہا ہے اس میں ملازمین کا قصور نہیں ہے پشاور ہائیکورٹ نے بھی ملازمین کے حق میں فیصلہ دیا تھا جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ذمہ داری کا تعین کرنا علیحدہ کام اور ان ملازمین کی پریشانی کو دور کرنا دوسرا کام ہے ۔ کمیٹی ہدایت کرتی ہے کہ ان ملازمین کے پنشن کے مسئلے کو فوری حل کیا جائے ۔ انہوں نے سیکرٹری سفیران کو ہدایت کی کہ مسئلے کے حل کا طریقہ کار نکلا جائے اور ایک ہفتے بعد کمیٹی کو رپورٹ دی جائے ۔قائمہ کمیٹی نے یہ بھی ہدایت کی کہ ورکنگ پیپر کمیٹی اجلاس سے دو دن پہلے اراکین کمیٹی کو فراہم کیے جائیں ۔ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹرز اورنگزیب خان ، ہدایت اللہ ،لیفٹنٹ جنرل (ر) صلاح الدین ترمذی ، ہلال الرحمن، محمد ایوب ، سجاد حسین طوری او ر فدا محمد کے علاوہ سیکرٹری سفیران سکندر سلطان رانجھا، سینئر جوائنٹ سیکرٹری سفیران اخلاق رانا، سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ فاٹا زبیر اظہر قریشی ، ڈائریکٹر ہیلتھ فاٹا ڈاکٹر جواد حبیب خان کے علاوہ دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More