کراچی (رپورٹ: خالد زمان تنولی) کراچی کے 6 صنعتی زونز میں قائم 2 ہزار سے زائد چھپرا ہوٹلوں پر مضر صحت کھانے فروخت کئے جارہے ہیں۔ذرائع کے مطابق محکمہ صحت، پولیس ،بلدیہ اور صنعتی زون انتظامیہ سمیت فوڈ ڈپارٹمنٹ رشوت کے عوض ان کو چیک نہیں کرتے ہیں۔بیشتر چھپرا ہوٹل سائٹ ایریا کے صنعتی زون میں قائم ہیں جن کی تعداد 700 سے زائد ہے۔ ان چھپرا ہوٹلوں میں غیر معیاری کھانے مہنگے داموں فراہم کیا جاتا ہے جبکہ بیشتر ہوٹل فیکٹریوں کے نالوں پر غیر قانونی قائم کئے گئے ہیں۔ اس حوالے سے جب امت کو شکایات موصول ہوئیں تو امت ٹیم نے کورنگی میں قائم چھپرا ہوٹلوں کا سروے کیا۔ معلوم ہوا ہے کورنگی انڈسٹریل ایریا میں کم و بیش 200چھپرا ہوٹل قائم ہیں۔ مقامی پولیس، محکمہ صحت، ڈی ایم سی، کے ایم سی سمیت صنعتی ایریا انتظامیہ کا عملہ رشوت وصول کرتا ہے ۔ مقامی تھانوں کی پولیس ناشتہ، دوپہر اور شام کا کھانا تناول کرنا اپنا حق سمجھتی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ ڈی ایم سی فی ہوٹل ماہانہ 2000 سے 2500روپے تک وصول کرتی ہے جب کہ رشوت نہ دینے پر ہوٹل کو مسمار کرنے کی دھمکیاں دی جاتی ہے جس پر مالکان منہ مانگی رقم دینے کیلئے تیار ہو جاتے ہیں۔ امت کو ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ رشوت نہ دینے کی صورت میں انہدامی کارروائی سے بچنے کیلئے ہوٹل مالکان مختلف سیاسی جماعتوں اور پولیس سے بھی رابطہ کرتے ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ لانڈھی صنعتی ایریا، کورنگی صنعتی ایریا، سائٹ صنعتی ایریا، ایف بی صنعتی ایریا، ابراہیم حیدری صنعتی ایریا میں تقریباً 2 ہزار سے زائد چھپرا ہوٹلوں میں تیار ہونے والے کھانوں میں غیر معیاری اشیا استعمال کی جاتی ہے، جن میں دالیں، آٹا، چاول، گھی، گوشت اور مختلف قسم کی سبزیاں شامل ہیں۔ جب کہ غریب مزدوروں کو مہنگے داموں مضر صحت کھانے فروخت کئے جاتے ہیں ۔ امت سروے ٹیم نے لانڈھی صنعتی ایریا اور کورنگی صنعتی ایریا کے سروے کے دوران ان ہوٹلوں کے اطراف گندگی کے ڈھیر دیکھے جبکہ متعدد چھپرا ہوٹل نالوں پر قائم ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ فوڈ کی جانب سے فوڈ انسپکٹر نے ان ہوٹلوں کو کبھی معائنہ نہیں کیا ہے جس کی وجہ سے غریب محنت کشوں کو مہنگے داموں مضرصحت کھانے فروخت کئے جارہے ہیں ۔