کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)تحریک انصاف اور عامر لیاقت میں مک مکا ہو گیا۔ پی ٹی آئی کےسینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہے کہ عامرلیاقت سے یقین دہانی لے لی گئی ہے اور وہ پارٹی ڈسپلن پر عملدرآمد کریں گے۔جبکہ عامر لیاقت نے ٹوئٹر پر پیغام میں دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم عمران خان نے مجھے بیان دینے سے روک دیا اور کہا میں کراچی آ رہا ہوں،آپ جن کے گھروں کیلئے پریشان ہیں ،اسکا حل نکل آئے گا۔قبل ازیں گورنر ہائوس میں پارٹی اجلاس میں مدعو نہ کرنے پرعامرلیاقت نے سیخ پا ہو کر پی ٹی آئی کے خلاف بیان بازی شروع کر دی تھی اور پارٹی کا واٹس ایپ گروپ بھی چھوڑ دیا تھا۔اس معاملے پرپی ٹی آئی کراچی کے صدر فردوس شمیم نقوی کا کہنا تھا کہ جب عشائیہ ہوا ہی نہیں تو کسی کو بلانا نہ بلانا کیسا؟ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ عامر لیاقت کی بات پر جواب دینا ایسا ہے کہ رب العالمین ہم سب کو ہدایت دے۔ جبکہ پی ٹی آئی کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی فیصل واوڈا نے عامر لیاقت کو آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کا چیلنج کردیا تھا۔نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہا تھا کہ عامر لیاقت کی باتوں سے سب کو بڑا دکھ ہوا ہے۔ عامر لیاقت اپنی پارٹی اور لیڈر پر بولتے ہیں، کیا وہ گھاس کھانے آئے تھے۔ فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ عامر لیاقت کے معاملےمیں بتا دوں کہ اگر کوئی شخص یہ سمجھتا ہے کہ وہ شیطانی دماغ، غلیظ زبان اور غلاظت سے بھرے دل کے ساتھ مذہب کو استعمال کر کے کسی کی عزت پر آنچ لے آئے گا تو ایسے شخص کی زبان کے ساتھ جوتے کا سول بنانا جانتا ہوں۔ اس صورتحال کے دوران کرکٹ ٹیم کےسابق کپتان جاوید میانداد نے بھی ویڈیو پیغام میں عامر لیاقت کو الیکشن لڑنے کا چیلنج دیتے ہوئے کہا تھا کہ کراچی والوں نے ووٹ عامر لیاقت کونہیں عمران خان کو دیئے۔ عامر لیاقت کی باتیں سمجھ سے باہر ہیں۔واضح رہے کہ عامر لیاقت کی شمولیت کے فیصلے کی پی ٹی آئی کارکنوں نے کھل کر مخالفت کی تھی۔