فیڈرل پبلک اسکول میں طلبہ احتجاج پر تدریس بحال – ڈائریکٹر ایجوکیشن معطل
کراچی(اسٹاف رپورٹر) ایف بی ایریا میں فیڈرل پبلک اسکول میں طلبہ کے احتجاج پر پھینکا گیا سامان واپس رکھ کر تدریسی عمل شروع کردیا گیا، اس معاملے وزیر تعلیم نے ڈائریکٹر اسکولز حامد کریم کو معطل کردیا ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مزید افسران کیخلاف کارروائی متوقع ہے ۔جب کہ محکمہ تعلیم اور مبینہ مالک کے جھگڑے میں اسکول کا قیمتی سامان ضائع ہوگیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایف بی ایریا میں قائم فیڈرل پبلک اسکول کا معاملہ حل نہ کیا جاسکا، اسکول میں بدھ کے روز تدریسی عمل تو جاری رہا لیکن ملکیت کا فیصلہ نہ ہوسکا محکمہ تعلیم نے مبینہ مالک کے دعووں کی نفی کردی، اسکول کے اساتذہ اور محکمہ تعلیم کے افسران کے مطابق ہائی کورٹ سے رجوع کرلیاگیا ہے جبکہ طلبہ و طالبات نے ”تعلیم نہ چھینو“ کا نعرہ لگاکر اپنا احتجاج بھی ریکارڈ کرایا۔ محکمہ تعلیم کے افسران کا کہنا ہے کہ گذشتہ روز جس طرح سامان پھینکا گیا اور طلبہ کو ہراساں کیا گیا یہ غیر قانونی عمل ہے اس صورتحال پرکرپشن میں ملوث محکمہ تعلیم کے افسران کے خلاف کارروائی کا بھی امکان ہے، لیکن سندھ حکومت کی جانب سے تاحال کوئی موقف نہیں دیا گیاہے۔جب کہ وزیر تعلیم سید سردار شاہ نے فیڈ رل پبلک اسکول ایف بی ایریا کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر ڈائریکٹر ایلیمنٹری ، سیکنڈری اور ہائر سکینڈری اسکولز کراچی حامد کریم کو ہٹانے کے احکامات دے دئیے ہیں اس ضمن میں سیکریٹری اسکولز ایجوکیشن عالیہ شاہد نے وزیر تعلیم سردار شاہ کو تفصیلی بریفنگ دی۔ سیکریٹر ی تعلیم نے بتایا کہ اسکول کی ملکیت کے حوالے سے اس معاملے کو غلط رنگ دیا گیا ہم نے اسکول کا قبضہ واپس لینے کیلئے عدالت میں اپیل دائر کر رکھی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ منگل کی شب ہی اسکول کا سامان رکھوادیا گیا ہے اور تدریسی عمل آج بدھ کے روز جاری رہا۔ عالیہ شاہد نے مزید بتایا کہ اسکول کا 2014سے کرایہ نہیں دیا گیا جس کی وجہ سے محکمہ تعلیم پر 26لاکھ روپے واجبات ہیں ۔سیکریٹری تعلیم کا کہنا تھا کہ مذکورہ اسکول کے حوالے سے انکوائری کررہے ہیں مکمل تحقیقات کی جائیں گی۔ سیکریٹری اسکول ایجوکیشن عالیہ شاہد نے فیڈرل پبلک اسکول کا دورہ کیاوہاں موجود بچوں اور اساتذہ سے ملاقات کی اور ور حالیہ ہونیوالے نقصانا ت کا جائزہ لیا ۔سیکریٹری اسکول ایجوکیشن نے صوبائی وزیرتعلیم کے احکامات پر عملدرآمد کرتے ہوئے ڈائریکٹر ایجوکیشن حامد کریم کو معطل کرنے کا خط چیف سیکریٹری سندھ کو بھیج دیا ہے۔دوسری جانب ڈائریکٹر سیکنڈری ایجوکیشن حامد کریم نے اپنے موقف میں کہا ہے کہ مجھے معطل کئے جانے کا نوٹی فیکشن موصول نہیں ہوا۔ میں اسکول کے کرایہ اور بجلی کے واجبات کی ادائیگی سے متعلق محکمہ تعلیم کو اگست 2015سے اب تک پانچ خطوط لکھ چکا ہوں،لیکن کسی نے ایکشن نہیں لیا اوراب اسکول کے معاملے پر محکمہ تعلیم مجھے قربانی کا بکرا بنارہا ہے۔ان کا کہناتھا کہ عمارت کی ملکیت کے دعوے دار پارٹی کے کیس جیتنے کے بعد بھی اپیل دائر کرچکے ہیں، محکمہ تعلیم نے کرایہ کی ادائیگی میں دلچسپی نہیں لی، کرایہ کی عدم ادائیگی پر ہی مخالف پارٹی کیس جیتی۔ذرائع کے مطابق مذکورہ اسکول کے معاملے میں کرپشن میں محکمہ اسکول ایجوکیشن کے اہم افسران کے نام سامنے آنے کے امکانات ہیں جس پر کئی افسران کی معطلی کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں۔