کے الیکٹرک غفلت کا شکار اذھان ایک برس سے انصاف کا منتظر
کراچی(اسٹاف رپورٹر)کے الیکٹرک کی غفلت سے جاں بحق ہونے والے اذھان کے والدین بھی ایک سال سے انصاف کے منتظر ہیں۔اہل خانہ کو قیمتی جان کے ضیاع پر معاوضہ دیا نہ ہی کے الیکٹرک کے خلاف مقدمہ درج ہو سکا ۔ذرائع کے مطابق ماڈل ٹاؤن شیٹ نمبر 10کے رہائشی 8 سالہ اذھان 23اگست 2017کو گھر سے کچھ سامان خریدنے نکلا تھا۔23اگست کو ہونے والی تیز بارش کے پانی کی نکاسی نہ ہونے کے سبب اذھان کو گلی سے گزرنے کے لئے کھمبے کا سہارا لینا پڑا جس کو ہاتھ لگاتے ہی اسے کرنٹ لگا اور وہ جاں بحق ہو گیا ۔کے الیکٹرک کے انتظامیہ کے خلاف اہل علاقہ نے احتجاج بھی کیا ۔والد خلیق الدین صدیق کے الیکٹرک کے خلاف مقدمہ درج کروانے تھانے گئے تو پولیس نے ٹال دیا۔عدالت سے رجوع کرنے پر کے الیکٹرک نے ازھان کی قیمتی جان کا معاوضہ دینے کی حامی بھری لیکن ایک سال گزرنے کے باوجود ازھان کو انصاف نہ ملا،’’امت‘‘ سے بات کرتے ہوئے ازھان نے چچا توفیق الدین صدیق نے بتایا کہ کے الیکٹرک نے عدالت میں بھی جھوٹ بولا اور موقف اختیار کیا کے بارش کی حد سے زیادہ شکایات کی وجہ سے وہ پول رہ گیا جس سے ازھان کا حادثہ پیش آیا کیونکہ بارش سے ماڈل ٹاؤن کے 90 شکایات دیکھی جا رہی تھیں کے الیکٹرک کے اسی بیان پر ازھان کے چچا توفیق الدین نے سوال اٹھایا کہ 23اگست کو بارش نہیں برسی بارش تو 22اگست کو ہوئی تھی۔توفیق الدین نے ’’امت‘‘ کو بتایا کہ ازھان کی جان تو انمول تھی لیکن کے الیکٹرک سے معاوضےکی وصولی کے لئے عدالت سے رجوع کیا ہے امید ہے کہ انصاف ہوگا اور کے الیکٹرک کی غفلت پر انھیں جواب دینا ہو گا انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کے خلاف قانونی کاروائی سے پیچھے نہیں ہٹیں گے تاکہ نظام درست ہو اور کسی دوسرے ازھان کے ساتھ یہ حادثہ پیش نہ آئے۔