کراچی(اسٹاف رپورٹر ) وزیر ریلوے شیخ رشید احمدکے پروٹوکول سے سٹی اسٹیشن پر مسافر محصور ہوکر رہ گئے ۔تفصیلات کے مطابق وزیر ریلوے شیخ رشیدوزارت کا منصب سنبھالنے کے بعد کراچی کے دورے پر آئے ۔ان کی آمد پرسیکورٹی کے سخت انتظامات کی وجہ سےسٹی اسٹیشن کے مختلف کاؤنٹرز کو بند کردیا گیا جس کے باعث مسافروں کو ٹکٹ خریدنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے سادگی اپنانےاور وزرا کے پروٹوکول نہ لینے کی پالیسی کے برعکس وزیرریلوے شیخ رشید احمد کی سٹی اسٹیشن کراچی آمد کے موقع پر اسٹیشن کے دروازے بند کر دیے گئے۔جس کی وجہ سے شہریوں اور مسافروں کوشدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ۔قبل ازیں گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وزیر اعلی پنجاب نے شاہانہ پروٹوکول لے کر اپنے ہی کپتان کی پالیسی کی دھجیاں اڑا دیں ۔ وزیر ریلوے کے دورہ سٹی اسٹیشن کے دوران پرٹوکول سے متاثرہ مسافروں کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کھلاڑی اپنے ہی کپتان کی سوچ اور پالیسی پر عمل کرنے سےکترانے لگے ہیں۔ شیخ رشیدکے سٹی اسٹیشن پہنچنےپرسناٹا چھا یا ہوا تھا کیونکہ ریلوے انتظامیہ نے اسٹیشن کے دروازے بند کرکےمسافروں کو اندر داخل نہ ہونے دیا ۔ ٹکٹوں کی ریزرویشن کیلئے اسٹیشن پہنچنے والے منہ تکتے رہ گئےجبکہ وزیرریلوے ٹھنڈے کمرے میں افسران سے بریفنگ لیتے رہےاور شہری وزیر موصوف کے جانے کا انتظار کرتے رہے دریں اثنا میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے وزیرریلوے شیخ رشید نے کہا کہ ریلوے اراضی کی فروخت سے ملک کا سارا قرضہ اترسکتا ہے ۔وزیراعظم اسے بیچنے کا فیصلہ کریں، کسی غریب کو بےگھر اورزمین سے بیدخل نہیں کریں گے، ہم اپنا پروگرام کابینہ میں لے کرجا رہے ہیں۔ کراچی سرکلر ریلوے کے حوالے سے سندھ حکومت سے بات کریں گے اور وعدہ کرتا ہوں کہ اس منصوبے میں ریلوے کی جانب سے کوئی رکاوٹ نہیں ڈالیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ قوم چار سے پانچ ماہ کی مہلت دے ریلوے سسٹم ٹھیک کردوں گا۔