اسلام آباد( ایجنسیاں)جبری گمشدگیوں کے خلاف سینیٹ میں قراردادِ مذمت متفقہ طور پرمنظور کرلی گئی۔نجی ٹی وی کے مطابق پیپلزپارٹی کے سینیٹر میاں رضا ربانی کی جانب سے پیش کی جانے والی قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ یہ ایوان پاکستان سمیت دنیا بھر میں جبری گمشدگیوں کی مذمت کرتا ہے۔ حکومت لاپتہ شہریوں کی بازیابی کے لیے اقدامات کرے اور لوگوں کو غائب کرنے والے گروہوں کے خلاف کارروائی کی جائے جب کہ جبری گمشدگیوں کے معاملے پر بین الاقوامی قوانین پر عملدرآمد کیا جائے۔جمعرات کے روز سینیٹ اجلاس میں وفقہ سوالات کے دوران وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہاعرب ممالک کے شیوخ کو شکار کے پرمٹ دینے کے حوالے سے پالیسی کا جائزہ لیں گے اور صوبوں کی مشاورت سے پالیسی تیار کریں گے۔ شیریں مزاری نے کہا اگر کسی بھی ٹور اپریٹر کی جانب سے بھجوائے پاکستانی مرد یا خواتین کیخلاف خلیجی ممالک میں بھیک مانگنے کے ٹھوس شواہد موصول ہوئے تومتعلقہ ٹور اپریٹر کیخلاف کاروائی کی جائیگی۔انہوں نے کہاسعودی عرب سمیت دنیا کے دیگر ممالک میں 6ہزار 450پاکستانی مختلف جرائم میں قید ہیں جن کو قانونی معاونت فراہم کرنے کیلئے مذید اقدامات کئے جائیں گے۔ پارلیمانی امور کے مشیر ڈاکٹر بابر اعوان نے بتایا2013سے 2015تک گوادر پورٹ پر صرف حکومت پاکستان کے جہاز لنگر انداز ہوتے تھے۔ گذشتہ 5سال کے دوران مجموعی طور پر 99جہاز لنگر انداز ہوئے ہیں، تحقیقات ضروری ہیں کہ گوادر پورٹ کو اب تک فعال کیوں نہیں کیا گیا۔ اس پرمعاملہ متعلقہ سینیٹ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا۔ بابر اعوان نے بتایا پاکستان پوسٹ کی ری سٹرکچرنگ کی جائیگی اور حالت زار کو بہتر بنایا جائیگا۔تمام سرکاری اداروں اور وزارتوں میں ڈیپوٹیشن پر جانے والے افسران اور ملازمین کا ڈیٹا تیار کیا جائیگا اور ان کی اہلیت کو بھی مدنظر رکھا جائیگا۔